• معاشرت >> طلاق و خلع

    سوال نمبر: 42726

    عنوان: بیوی کی غیر موجودگی میں تین طلاقیں

    سوال: محترم مفتی! عرض ہے کہ (میرے ایک کزن کا) اپنی بیوی کی غیر موجودگی میں تین گواہوں کے سامنے تین طلاقوں کی نیت سے تین بار طلاق، طلاق، طلاق کہنے سے کیا تینوں طلاقیں واقع ہوگئیں یا ایک ہوئی؟یا بیوی کی غیر موجودگی میں دینے کے سبب ایک بھی نہیں ہوئی؟ براہ کرم جلد رہنمائی فرماکر ماجور من اللہ ہوں۔

    جواب نمبر: 42726

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 47-36/B=1/1434 طلاق کے وقت بیوی کا سامنے ہونا ضروری نہیں ہے، نہ ہی گواہوں کا ہونا ضروری ہے، اگر شوہر اپنے طلاق دینے کا اقرار کرتا ہے تو اس کے اقرار سے طلاق پڑجائے گی، ہاں اگر میاں بیوی کے درمیان اختلاف ہوجائے تو اس وقت گواہوں کی ضرورت پڑتی ہے، صورت مذکورہ میں جب آپ کے کزن نے بیوی کی غیرموجودگی میں تین گواہوں کے سامنے تین طلاقیں دیدی ہیں تو تینوں طلاقیں واقع ہوکر مغلظہ ہوگئیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند