معاشرت >> طلاق و خلع
سوال نمبر: 37876
جواب نمبر: 3787601-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 551-466/B=4/1433 اگر کسی نے دباوٴ میں تحریری تین طلاقیں اپنی بیوی کو لکھ دی ہیں تو وہ طلاقیں واقع نہ ہوں گی لیکن اگر دباوٴ میں زبانی طلاقیں دی ہیں تو زبان سے دی ہوئی طلاقیں واقع ہوجاتی ہیں، شوہر کے سمجھنے پر طلاق کا وقوع نہیں ہوتا، شریعت کے جو اصول ہیں ان کے مطابق طلاق واقع ہوتی ہے۔ ایک ہی جملہ میں تین طلاق دے یا تین الگ الگ الفاظ میں طلاق دے، دونوں صورتوں میں تین طلاقیں واقع ہوجائیں گی۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
کیا
طلاق کے الفاظ ادا کرنا ضروری ہے؟ اگر زید طلاق نامہ پر اپنے اور دو گواہوں کے
دستخط کردے تو کیا طلاق ہوجائے گی؟
میں
نے غصہ کی وجہ سے اپنی بیوی کو تین مرتبہ طلاق کہا یہ میرے لیے بہت شرم کی بات ہے۔
برائے کرم مجھ کو بتائیں کہ اس مسئلہ کو حل کرنے کا کیا طریقہ ہے؟ میری بیوی میرا
گھر چھوڑنا نہیں چاہتی ہے۔ برائے کرم مجھ کو بتائیں کہ میں کیا کرسکتاہوں؟
لڑائی کے دوران بیوی کے کچھ کہنے پر شوہر کا سر ہلانا نکاح پر اثر انداز ہوگا؟
2437 مناظرمیں پچاس سال کی شادی شدہ عورت ہوں اسلام پر مکمل یقین رکھتی ہوں۔ میں نے ایک شخص سے 1982میں شادی کی جو کہ دبئی میں نوکری کرتا ہے۔ وہ اٹھارہ مہینوں کے بعد پینتالیس دن کی چھٹی پر آئے اور اس قیام کے دوران میرے ساتھ بہت لاپرواہ رہے۔ وہ وہاں سے میری اور میرے معصوم بچوں کی ضروریات کے لیے پیسہ بھیجنے کے لیے فکرمند بھی نہیں ہیں۔ ایک دن 1987کو دبئی سے ایک خط موصول ہوا جس میں لکھا تھا: کیوں کہ تم اسلام پر نہیں چلتی ہو اس لیے میں تم کو طلاق دے رہا ہوں۔ اور اس نے یہ جملہ تین مرتبہ دہرایا۔ میں اور میرے والدین نے اس کی طلاق کوقبول کرلیا ہے۔۔۔؟
2330 مناظرعدالتی یک طرفہ خُلع اور دوران عدت نکاح كا حکم؟
3832 مناظرعورت خلع كا مطالبہ كب كرسكتی ہے؟
14122 مناظر