معاشرت >> طلاق و خلع
سوال نمبر: 57458
جواب نمبر: 57458
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 316-314/N=4/1436-U (۱)
فون پر طلاق دینے سے بھی طلاق واقع ہو جاتی ہے ؛ اس لیے صورت مسئولہ میں اگر آپ کے بہنوئی: سمیر نے آپ کی بہن: یاسمین کو فون پر تین طلاقیں دیدی ہیں تو بلاشبہ یاسمین پر تین طلاقیں واقع ہوگئیں، وہ مغلظہ بائنہ ہوکر سمیر پر حرام ہوکئی اور اب حلالہ شرعی سے پہلے دونوں کے درمیان دوبارہ نکاح کی شرعاً کوئی صورت نہیں رہی۔ واضح رہے کہ صورت مسئولہ میں تین طلاق واقع ہونے کا حکم اس صورت میں ہے جب سمیر تین طلاق کا اقرار کرتا ہو یا اس پر شرعی شہادت قائم ہو۔ اور اگر وہ منکر ہے اور اس کے تین طلاق دینے پر شرعی شہادت بھی نہیں ہے تو قضاءً طلاق کا حکم (ابھی) نہ ہوگا البتہ یاسمین اپنے علم کے مطابق عمل کی مکلف وپابندی ہوگی، یعنی: اس کے لیے سمیر کے ساتھ بیوی کی حیثیت سے رہنا جائز نہ ہوگا؛ اس لیے صورت مسئولہ میں کیس ختم کرکے طلاق نامہ لے لینا اور سمجھوتہ کرلینا ہی قرین مصلحت ہے۔ (۲) جی نہیں، طلاق کے وقت اگر بیوی سامنے موجود نہ ہو تب بھی طلاق واقع ہوجاتی ہے۔ (۳) اگر طلاق کے وقت ماہواری نہیں آرہی تھی اور یاسمین حمل سے بھی نہیں ہے تو اس کی عدت مکمل تین ماہواریاں آجانے پر ختم ہوگی۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند