• معاشرت >> طلاق و خلع

    سوال نمبر: 32211

    عنوان: کورٹ سے خلع لینے سے کیا شرعی خلع ہوگا؟

    سوال: میری کزن( ایک رشتہ دار بہن ) کی شادی 1999/میں ہوئی اور 2006/ میں طلاق ہوگئی، چار بچے ہیں جو باپ کے پاس رہ گئے تھے، باپ اور ماں دونوں کی الگ الگ جگہ ہوگئی تھی۔ سوتیلی ماں نے میری کزن کے بچوں پر ظلم شرو ع کردیا جس کی وجہ سے بچوں کی اصلی ماں (یعنی میری کزن) اور باپ نے دوبار ہ شاددی کا فیصلہ کیا ہے، کیوں کہ اب شرعاً حلالہ ہوگیا تھا۔ میری کزن کورٹ سے خلع لے لیا ہے۔ اب ہم یہ جاننا چاہتے ہیں کہ اس طرح کورٹ سے خلع لینے سے کیا شرعی خلع ہوگا؟ ہاں تو کیا کورٹ کے فیصلہ کے بعد عدت شروع ہوتی ہے یا خلع کا کیس درج کراتے وقت ہی عدت سے شروع ہوجاتی ہے۔ براہ کرم، جواب دیں۔

    جواب نمبر: 32211

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(م): 949=949-6/1432 کورٹ سے خلع لینے کی صورت کیا ہوئی؟ خلع یک طرفہ نہیں ہوتا، اس کے صحیح ہونے کے لیے زوجین کی رضامندی شرط ہے، خلع شرعی طریقے پر جس وقت مکمل ہوجائے اسی وقت سے عدت شروع ہوجاتی ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند