• معاشرت >> طلاق و خلع

    سوال نمبر: 62061

    عنوان: آپ کی بیوی پر کوئی طلاق واقع نہیں ہوئی

    سوال: میرا سوال یہ ہے کہ میرے اور میری بیگم کے درمیان مالی وسائل کی وجہ سے کچھ دنوں سے ان بن چل رہی تھی ، ایک دن اس نے جہاں میرے بچے ٹیوشن پڑھنے جاتے ہیں اس ٹیچر کے بارے میں بولا کہ وہ اپنی فیس مانگ رہی ، میں آپ ایسا کریں کہ ایک خط لکھ کے بیٹے ہاتھ بھیجوا دیں ، میں نے منع کیا تو اس نے بولا کہ اچھا ایسا کریں کہ آپ دستخط کر دیں باقی میں آپ کی طرف سے لکھ کے بھیجوادوں گی، میں منع کرتا رہا ، لیکن جب وہ بہت زیادہ میرے پیچھے پڑی تو ایک دن وہ خالی کاغذلے کر آئی اور مجھ سے کہا کہ آپ دستخط کردیں ، باقی میں لکھ دوں گی، اس کی بات پہ یقین کرتے ہوئے میں نے دستخط کردیا ، اگلے روز اس کے گھر والے میرے پاس آئے اور وہ ہی کاغذ میرے سامنے کیا کہ یہ آپ نے لکھا ہے، میں نے جب اسے پڑھا تو اس میں لکھا تھا کہ میں نے اپنی بیوی کو طلاق دی، جس کو پڑھ کے میں نے قرآن پہ ہاتھ رکھ کے قسم کھائی کہ یہ میرے ساتھ چیٹنگ ہوئی ہے، مجھے کچھ اور بول کے دستخط لیا اور لکھ کچھ اور دیا گیا ، یہ سراسر دھوکہ ہے۔ براہ کرم، جواب دیں۔

    جواب نمبر: 62061

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 51-39/N=2/1437-U بشرط صحت سوال صورت مسئولہ میں آپ کی بیوی پر کوئی طلاق واقع نہیں ہوئی۔ (فتاوی محمودیہ جدید ۱۲: ۶۲۵، ۶۲۶، سوال: ۶۲۴۶، مطبوعہ: ادارہٴ صدیق، ڈابھیل، گجرات)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند