معاشرت >> طلاق و خلع
سوال نمبر: 170718
جواب نمبر: 17071801-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:797-675/SD=9/1440
صورت مسئولہ سے متعلق بہت سی باتیں تحقیق طلب ہیں، اس لیے مقامی معتبر مفتیان کرام سے رجوع کیا جائے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
عرض یہ ہے کہ ایک عورت عدت میں ہے اور اس
کی ایک قریبی رشتہ دار کو ملنے کے لیے جانا چاہتی ہے۔
اگر قریبی رشتہ دار بہن ہو اور بیماری موت
اور حیات کی کشمکش والی ہو تو اس صورت میں دیکھنے اول ملنے کے لیے جانے میں گنجائش
ہے؟
شریعت میں کن کن وجوہات سے طلاق یا خلع ہوسکتا ہے؟ اور طلاق یا خلع سے پہلے کیا کیا تنبیہ ہونی چاہئے ؟ اگر میاں بیوی کے میزاج نہ ملے اور بار بار جھگڑے ہوں اور بیوی شوہر کی بات نہ سنے ، وہ بہت ضدی ہو تو کیا اس صورت میں طلاق یا خلع جائزہے؟
6563 مناظرسوال یہ ہے کہ ہماری ہمشیرہ کو ان کے شوہر نے تین بار یہ الفاظ کہاہے : میں تجھے آزاد کرتاہوں: کیا ان الفاظ سے طلاق ہوجائے گی یا نہیں؟ براہ کرم، اس کی وضاحت فرمائیں۔
2500 مناظر