معاشرت >> طلاق و خلع
سوال نمبر: 150979
جواب نمبر: 150979
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa: 747-581/D=8/1438
جی ہاں طلاقن (طلاقًا) کہنے سے طلاق پڑجائے گی (لیکن اگر یہ عورت پہلے کسی دوسرے مرد کے نکاح میں تھی اور اس نے طلاق دیدیا تھا اس وجہ سے اگر دوسرا شوہر کہے کہ میری نیت پہلے شوہر سے طلاق پائی ہوئی مراد تھی تو اس کی نیت کا اعتبار کرلیا جائے گا اور اس وقت کوئی طلاق نہ پڑے گی)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند