معاشرت >> طلاق و خلع
سوال نمبر: 150979
جواب نمبر: 15097901-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa: 747-581/D=8/1438
جی ہاں طلاقن (طلاقًا) کہنے سے طلاق پڑجائے گی (لیکن اگر یہ عورت پہلے کسی دوسرے مرد کے نکاح میں تھی اور اس نے طلاق دیدیا تھا اس وجہ سے اگر دوسرا شوہر کہے کہ میری نیت پہلے شوہر سے طلاق پائی ہوئی مراد تھی تو اس کی نیت کا اعتبار کرلیا جائے گا اور اس وقت کوئی طلاق نہ پڑے گی)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ ایک شخص نے اپنی بیوی کو تین طلاق دے دی اور ایک مولوی صاحب کے فتوی پر دوبارہ اس کو اپنے پاس رکھ لیا کہ غصہ میں طلاق نہیں ہوتی؟
269 مناظرطلاق کے بارے
میں ایک سوال کرنا تھا کہ شوہر کسی بات پر بیوی سے شرط لگائے کہ اگر تم یہ کام
کروگی تو تم کو طلاق اور بیوی غلطی سے وہی کام کردیتی ہے تو کیا طلاق واقع ہوجائے
گی؟
(۲) دوسری
بات یہ ہے کہ شوہر بھول جاتا ہے کہ اس نے ایک بار طلاق کی نیت کی تھی یا تین بار،
ایسی صورت میں کتنی طلاق واقع ہوں گی اگر ایک طلاق واقع ہوئی تو اس کا کیا ازالہ
ہے، اگر تین ہوئیں تو اس کا کیا ازالہ ہے؟ اور کیا شوہر طلاق کی شرط واپس لے سکتا
ہے؟
مظاہر اگر ساٹھ روزے کی استطاعت نہ رکھے تو کیا مدرسے میں رقم دے دینا کافی ہے ؟
560 مناظرایک
شخص نے طلاق کے ارادہ سے اپنی بیوی کو ایک بار کہا کہ [جاؤ تم میری طرف سے فارغ ہو]
لیکن [طلاق] کا لفظ نہیں کہا۔ کیا اس صورت میں طلاق ہو گئی کہ نہیں؟ اس سے پہلے وہ
شخص ایک [طلاق رجعی] استعمال کرچکا ہے۔
میری بیوی اور میرا جھگڑا ہوا۔ اسی جھگڑے کے دوران میری بیوی نے مجھے کافی برابھلا کہا، اس کے اس طرح زبان دراز ی پر مجھے انتہائی غصہ آیا اورمیں نے اس کو کہہ دیا کہ آئندہ اگر تم نے مجھے گالیاں دیں تو تمہیں ایک طلاق ہوجائے گی۔ اورساتھ میں یہ بھی کہہ دیا کہ اب یہ بات تمہارے اختیار میں ہے۔ اب میری بیوی بہت زیادہ فکر مند ہے کیوں کہ میں نے طلاق کا لفظ ایک شرط کے ساتھ ذکر کیا تھا۔ اس کی وجہ سے وہ بہت زیادہ برہم ہے اور وہ بہت زیادہ خوف زدہ بھی ہے۔ اب وہ مجھ سے بات نہ کرے گی اور نہ میرے پاس آئے گی۔ کیا طلاق اس طرح ہوسکتی ہے کہ اگر ایک شوہر اپنی بیوی کو کہے کہ تم نے اگرمجھے آئندہ کبھی گالیاں دیں تو تمہیں ایک طلاق ہے۔ اب وہ خوف زدہ ہے حتی کہ مجھ سے بات کرتے ہوئے بھی اور وہ سوچتی ہے کہ چونکہ میں نے لفظ گالیاں استعمال کی ہیں تو یہ ہر اس چیزپر صادق آئے گی جو کہ وہ غصہ سے مجھے کہے گی ۔ اور اس کے بعد میں نے اس کو یہ واضح کیا کہ جو کچھ میں نے کہا تو واضح الفاظ یہ تھے ?اگر تم نے مجھے آئندہ کبھی گالیاں دیں تو تمہیں ایک طلاق ہے۔ میں اسے صرف سمجھا رہا تھا کہ میں نے تمہیں طلاق نہیں دیں ہیں۔ میں نے اب یہ طلاق کا معاملہ تمہارے ہاتھ میں دے دیا ہے کہ ....
1724 مناظرمیرا
سوال یہ ہے کہ مشروط طلاق کواگر شوہر خود ختم کر دے، یعنی جس کام سے بیوی کو منع
کیا تھا اب اس کی خود اجازت دے دے تو کیا مشروط طلاق ختم ہوسکتی ہے؟ (۲)کبھی کبھار بغیر کسی نیت کے بیوی کو ایسے
ہی کہہ دے کہ ابھی یہاں سے دفع ہو جاؤ یا ابھی جاؤ یہاں سے تو کیا اس سے نکاح پر
فرق پڑے گا؟