• معاشرت >> طلاق و خلع

    سوال نمبر: 56083

    عنوان: میری بیوی نے مجھے بلیک میل کیا اور میرے ساتھ دھوکہ بھی کیا ، نیز کورٹ میں میرے اور میرے گھروالوں کے خلاف جہیز کا مقدمہ بھی کردیا۔ اس کے بعد اس نے مجھے سمجھوتہ کرنے کی پیش کش کی کہ اگر آپ مجھے خلع نامہ دیتے ہیں

    سوال: میری بیوی نے مجھے بلیک میل کیا اور میرے ساتھ دھوکہ بھی کیا ، نیز کورٹ میں میرے اور میرے گھروالوں کے خلاف جہیز کا مقدمہ بھی کردیا۔ اس کے بعد اس نے مجھے سمجھوتہ کرنے کی پیش کش کی کہ اگر آپ مجھے خلع نامہ دیتے ہیں تو میں مقدمہ واپس لے لوں گی، مقدمہ سے بچنے کے لیے اس کے مطالبے کے مطابق میں نے اس کو خلع نامہ دیدیا، لیکن اس میں نہ تو کسی قاضی کا گواہ تھا اور نہ ہی کوئی مسلم گواہ ، اور جنہوں نے خلع نامہ میں دستخظ کیا وہ غیر مسلم ہیں ۔ اس لیے میرا سوال یہ ہے کہ اس خلع نامہ میں کوئی مسلم گواہ نہیں ہے تو کیا یہ درست ہے یا نادرست ہے؟اور اگر وہ کسی دوسرے مرد سے شادی کرلیتی ہے اسی خلع نامے کی بنیادپر تو کیا اس کی شادی درست ہوگی؟اگر میرے ذریعہ دیا گیا خلع نامہ نادرست ہے تو میرے لیے کیا حکم ہوگا؟کورٹ نے جہیز کے مقدمہ کو خارج کردیا ہے ۔ براہ کرم، میری رہنمائی فرمائیں۔

    جواب نمبر: 56083

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 44-31/H=3/1436-U آپ نے جس خلع نامہ پر دستخط کیے ہیں وہ یا اس کی صاف نقل بھیجئے تب ان شاء اللہ تفصیل سے جواب لکھ دیا جائے گا۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند