عبادات >> طہارت
سوال نمبر: 59334
جواب نمبر: 59334
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 486-451/Sn=7/1436-U صورتِ مسئولہ میں آپ ”ملازمہ“ کو نرمی کے ساتھ پاکی ناپاکی کی اہمیت سمجھادیں اور اسے بتادیں کہ کم ازکم کپڑے وغیرہ دھونے کے دوران کپڑے اور بدن کے ضروی حصے کوپاک رکھے نیز ہوسکے تو احتیاطاً ہرروز اسے کام کے لیے کوئی پاک جوڑا دیدیں۔ باقی اگر کپڑا وغیرہ دھوتے وقت آپ کے پاک کپڑے اس کے کپڑے یا بدن سے لگ جائیں تو اس کی وجہ سے کپڑوں کو ناپاک نہیں قرار دیا جائے گا؛ اس لیے کہ اولاً تو ملازمہ کے بدن یا کپڑے پر نجاست کا ہونا یقینی نہیں ہے، اگر نجاست کا یقین ہو تو یہ یقین مشکل ہوگا کہ اس کے کپڑے یا بدن کے جس حصے کے ساتھ پاک کپڑوں کا مس ہوا، اس حصے پر نجاست لکھی تھی، دوسری بات یہ ہے کہ فقہاء نے تصریح کی ہے اگر پاک تر کپڑے ناپاک خشک چیز کے ساتھ مس کرجائیں یا ناپاک رسی پر انھیں ڈالدیا جائے تو پاک کپڑے ناپاک نہ ہوں گے الا یہ کہ ناپاک کپڑا یا ناپاک چیز میں اتنی تری آجائے کہ وہ تری پاک کپڑے میں لگ جائے تو جس حصے پر یہ تری لگے گی وہ حصہ ناپاک ہوجائے گا۔ لف ثوب نجس رطب في ثوب طاہر یابس فظہرت رطوبتہ علی ثوب طاہر․․․ لیکن لا یسیل لو عصر لا یتنجس․․․ کما لو نشر الثوب المبلول علی حبل نجس یابس الخ (درمختار مع الشامي: ۱/۴۵۴، مسائل شتی، زکریا) وانظر امداد الفتاوی: ۱/۹۴، زکریا)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند