• عبادات >> طہارت

    سوال نمبر: 153781

    عنوان: کیا خنزیر کی کھال پاک ہے؟

    سوال: حضرت مفتی صاحب! پاکستان کے جاوید غامدی صاحب کہتے ہیں کہ خنزیر کا صرف گوشت حرام ہے اور کچھ نہیں یعنی اس کی کھال وغیرہ کا استعمال کیا جاسکتا ہے۔ دلیل میں بہشتی زیور کا حوالہ دیتے ہیں کہ تمام جانوروں کی کھال دباغت دینے سے پاک ہو جاتی ہے، کیا یہ صحیح ہے؟

    جواب نمبر: 153781

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa: 1257-1182/sd=11/1438

    خنزیر کی کھال بھی حرام ہے ، وہ دباغت سے بھی پاک نہیں ہوتی ہے ، بہشتی زیور کا حوالہ دینا صحیح نہیں ہے ، اُس میں تو خنزیر کی ساری چیز کو حرام قرار دیا ہے ، دیکھیے : بہشتی زیور ، دوسرا حصہ ، مسئلہ : ۲) (وَکُلُّ إہَابٍ) وَمِثْلُہُ الْمَثَانَةُ وَالْکِرْشُ. قَالَ الْقُہُسْتَانِیُّ: فَالْأَوْلَی وَمَا (دُبِغَ) وَلَوْ بِشَمْسٍ (وَہُوَ یَحْتَمِلُہَا طَہُرَ) فَیُصَلَّی بِہِ وَیُتَوَضَّأُ مِنْہُ (وَمَا لَا) یَحْتَمِلُہَا (فَلَا) وَعَلَیْہِ (فَلَا یَطْہُرُ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ (خَلَا) جِلْدِ (خِنْزِیرٍ) فَلَا یَطْہُرُ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ قال ابن عابدین: (قَوْلُہُ فَلَا یَطْہُرُ) أَیْ؛ لِأَنَّہُ نَجِسُ الْعَیْنِ، بِمَعْنَی أَنَّ ذَاتَہُ بِجَمِیعِ أَجْزَائِہِ نَجِسَةٌ حَیًّا وَمَیِّتًا، فَلَیْسَتْ نَجَاسَتُہُ لِمَا فِیہِ مِنْ الدَّمِ کَنَجَاسَةِ غَیْرِہِ مِنْ الْحَیَوَانَاتِ، فَلِذَا لَمْ یَقْبَلْ التَّطْہِیرَ فِی ظَاہِرِ الرِّوَایَةِ عَنْ أَصْحَابِنَا ۔ ( الدر المختار مع رد المحتار : ۲۰۴/۱، ط: دار الفکر، بیروت ) ۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند