• عبادات >> طہارت

    سوال نمبر: 152821

    عنوان: جسم کا کوئی حصہ دھلنے سے رہ جائے تو بعد میں اس حصے کو دھو لینے سے غسل ہوگا یا نہیں؟

    سوال: میں نے کہیں یہ پڑھا ہوا ہے کہ دورانِ غسل اگر بدن کا کوئی اعضاء دھلنے سے رہ جائے اور بعد میں یعنی بدن سوکھ جانے کے بعد جب بھی یاد آئے تو صرف اس اعضاء کو دھو لے پورا غسل کرنے کی ضرورت نہیں ہے، کیا یہ صحیح ہے یا نہیں؟ اور اگر یہ صحیح ہے تو کیا ایسا جان بوجھ کے بھی کیا جاسکتا ہے؟ مطلب غسل کرتے ہوئے کسی اعضاء پر پانی بہانے یا ناک میں پانی ڈالنا چھوڑ دے اور بعد میں کچھ گھنٹوں بعد جو اعضاء باقی رہ گیا تھا صرف اس کو دھولے تو کیا غسل مکمل ہو جائے گا؟ یا غسل شروع سے دوبارہ کرنا پڑے گا؟ پسندیدہ عمل تو نہیں لیکن فرض تو ادا ہو رہا ہے نا ․․․․․ پورے بدن پر پانی بہانا فرض ہے لیکن پورے بدن پر ایک ہی وقت میں پانی ڈالنا تو فرض نہیں ہے نا․․․․․ کیا اس طریقے سے واجب غسل مکمل ہو جائے گا؟

    جواب نمبر: 152821

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 1127-1356/B=12/1438

    قصداً بلاعذر ایسا کرنا بہت برا ہے تاہم سہواً یا قصداً اگر جسم کا کوئی حصہ دھلنے سے رہ جائے تو بعد میں اس حصے کو دھو لینے سے غسل کامل مکمل ہو جائے گا۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند