• عبادات >> طہارت

    سوال نمبر: 44017

    عنوان: اگر ٹھنڈا پانی مضر ہو تو كیا تیمم كیا جاسكتا ہے؟

    سوال: (۱) زیادہ ٹھنڈ میں جب کہ نقصان کا اندیشہ ہو نماز کے لئے تیمم کیا جا سکتا ہے؟ (۲) پانی گرم کرنے کی سہولت اگر ہے اور گرم پانی سے نقصان بھی نہیں ہوتا مگر پانی گرم کرنے میں گیس خرچ ہوتی ہے جسکے مہنگی ہونے کی وجہ سے معاشی حرج واقع ہوتا ہے تو کیا یہ جائز وجہ ہوگی تیمم کے لئے؟ (۳) کیا تیمم دیوار پر جبکہ اس پر پینٹ ہو ،ماربل کے فرش پر یا ٹائلس جبکہ وہ چکنی ہوں اور ان پرکوئی گرد بھی نہ ہو تیمم کیا جا سکتا ہے ؟

    جواب نمبر: 44017

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 267-271/N=3/1434 (۱) اگر ٹھنڈک اتنی سخت ہے کہ پانی استعمال کرنے کی صورت میں جان کے ضائع ہونے، کسی عضو کے تلف ہوجانے یا بیمار ہوجانے کا یقین یا ظن غالب ہے اور گرم پانی کا انتظام نہیں ہوسکتا اور ٹھنڈا پانی استعمال کرنے کی صورت میں حرارت وگرمی حاصل کرنے کی کوئی صورت بھی نہیں ہے تو تیمم کرسکتے ہیں، جائز ہے۔ اور اگر ان میں سے کوئی بات نہیں پائی جارہی ہے تو تیمم کی اجازت نہ ہوگی۔ (۲) گیس کی مہنگائی کی طرح نماز وغیرہ کے لیے طہارت کا حصول بھی ایک ضرورت ہے البتہ یہ دینی ضرورت ہے اور وہ دنیوی۔ (۳) پینٹ اگر جنس ارض کے قبیل کی کسی چیز کا ہے تو اس پر تیمم کرسکتے ہیں اور اگر جس چیز کاپینٹ ہے وہ جنس ارض سے نہیں ہے جیسے پلاسٹک وغیرہ تو اس پر تیمم درست نہ ہوگا، اور ماربل اور ٹائلس یہ دونوں چونکہ زمین کی جنس سے ہیں اس لیے اگرچہ ان پر گرد وغبار نہ ہوں تب بھی ان پر تیمم درست ہے، بشرطیکہ ان پر کوئی ایسی چیز نہ لگائی گئی ہو جو ناپاک ہو یا زمین کی جنس سے نہ ہو۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند