• عبادات >> طہارت

    سوال نمبر: 15904

    عنوان:

    کیا ایام حیض میں ناخون پالش لگائی جاسکتی ہے؟ اور کیا فیشن کے مطابق بڑھے ہوئے ناخون کے ساتھ نماز پڑھی جاسکتی ہے؟ میں نے کسی سے کہا کہ ناخون پالش لگانا او رناخون بڑھانا مکروہ ہے کیا میں نے ٹھیک کہا تھا؟ میری بات تو وہ نہیں مانتے لیکن آپ کا جواب دیکھ کر شاید مان جائیں۔

    سوال:

    کیا ایام حیض میں ناخون پالش لگائی جاسکتی ہے؟ اور کیا فیشن کے مطابق بڑھے ہوئے ناخون کے ساتھ نماز پڑھی جاسکتی ہے؟ میں نے کسی سے کہا کہ ناخون پالش لگانا او رناخون بڑھانا مکروہ ہے کیا میں نے ٹھیک کہا تھا؟ میری بات تو وہ نہیں مانتے لیکن آپ کا جواب دیکھ کر شاید مان جائیں۔

    جواب نمبر: 15904

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 1525=1447/1430/ب

     

    حیض کی حالت ناپاکی کی حالت ہوتی ہے، اس حالت میں ناخن پالش نہ لگانی چاہیے، ۴۰/ دن سے زیادہ گذرگئے اور ناخن نہیں کاٹا تو یہ فعل مکروہ ہے۔ نماز پڑھنے میں کوئی حرج نہیں۔

    نوٹ: ناخن پالش میں تہہ ہوتی ہے، اسے کسی حال میں نہیں لگانا چاہیے، کیونکہ اس کے لگانے کے بعد وضو غسل کے ذریعہ جو طہارت حاصل کی جائے گی وہ طہارت مکمل نہ ہوگی، البتہ مہندی لگانے میں حرج نہیں ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند