• عبادات >> طہارت

    سوال نمبر: 49146

    عنوان: اگر شوہر بیجا طور پر طلاق دے تو اسكا كیا حكم ہے؟

    سوال: میرے بھتیجے نے اپنی بیوی کو کسی وجہ سے طلاق دیدی ہے، اس کے بعد اس نے اپنے سسر سے کہا کہ آپ اپنا جہیز کا سامان ، مہر اور عدت کا جو خرچ شریعت کے حساب سے بنتاہے ، لے جائیں، لیکن سسر صاحب نے کہا کہ میں کورٹ میں مقدمہ کروں گا ، کیاطلاق کے بعد مقدمہ کرنا شریعت کی رو سے صحیح ہے؟ براہ کرم، اس بارے میں رہنمائی فرمائیں۔

    جواب نمبر: 49146

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 1780-1426/B=1/1435-U جب شوہر نے اپنی بیوی کو طلاق دیدی تو طلاق سے بہرحال نکاح کا تعلق ختم ہوگیا، اگر بیجا طلاق دی ہے تو اس کا وبال شوہر کی گردن پر ہوگا، جب میاں بیوی میں جدائیگی ہوگئی اور تمام حقوق شوہر ادا کرنے کو کہہ رہا ہے تو اب مقدمہ کرنا شوہر کے خلاف بیکار اور لغوہے۔ سوائے جھوٹ بولنے، جھوٹا دعوی کرنے اور ناجائز پیسے مانگنے کے اور کچھ حاصل نہ ہوگا۔ زیادہ گناہ کمانے اور پیسے برباد کرنے اور قت برباد کرنے کا شوق ہے تو مقدمہ کرے، اس کے سوا اور کوئی حاصل نہیں ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند