عبادات >> طہارت
سوال نمبر: 131114
جواب نمبر: 131114
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 1250-1190/SN=01/1438
صورتِ مسئولہ میں نکلنے والا مادہ اگر ”مذی“ ہے تو اس سے صرف وضو ٹوٹنے کا حکم لگے گا، غسل کی ضرورت نہیں ہے، ”مذی“ ایک پتلا، سفید شفاف مادہ ہے، اس کے نکلنے کے بعد بالعموم شہوت میں اضافہ ہوجاتا ہے۔ اگر یہ مادہ ”مذی“ نہیں؛ بلکہ ”منی“ ہے اور شہوت کے ساتھ نکلی تو اس سے طہارت مکمل طور پر ٹوٹ گئی، اور غسل کرنا لازم ہوگیا، غسل کیے بغیر نماز پڑھنا جائز نہیں ہے، ”منی“ ایک گاڑھا مادہ ہے جو کود کر نکلتا ہے اس کے بعد شہوت ماند پڑ جاتی ہے اور ”عضو“ ڈھیلا ہو جاتا ہے۔ والمنی خاثر أبیض ینکسر منہ الذکر، والمذي رقیق یَضربُ إلی البیاض یخرج عند ملاعبة الرجل أہلَہ․(ہدایہ، فصل في الغسل)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند