عبادات >> طہارت
سوال نمبر: 151125
جواب نمبر: 15112501-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa: 1034-1053/M=9/1438
وقت تنگ ہونے کی وجہ سے تیمم کی اجازت نہیں، وقت کم ہو تو تیزی سے غسل کرکے نماز ادا پڑھنے کی کوشش کریں اگر سنت کا موقع نہ ہو تو صرف فرض ادا کرلیں اور اگر غسل کے بعد فرض ادا کرنے کے بقدر بھی وقت نہیں بچتا تو مکروہ وقت نکل جانے کے بعد قضا پڑھ لیں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
رات کو سوتے وقت احتلام ہونے والا تھا اور ایک دم آنکھ کھل گئی اور روک لیا، اس وقت تو رک گیا ، لیکن جب استنجاء میں گیا تو بہت معمولی قطرہ دھبے کی مانند نکل گیا تو کیا غسل واجب ہوگا؟
4960 مناظرقبل یا دبر میں انگلی داخل کرنے سے غسل کا حکم
3149 مناظرجن کپڑوں پر منی کے قطرے لگ جاتے ہیں ان کو پاک کرنے کا کیا طریقہ ہے؟ کیا ان کپڑوں کو خود دھونا ضروری ہے؟ واشنگ مشین سے دھونے پر کیا وہ پاک نہیں ہوں گے؟
2952 مناظردباغت حقیقی اور دباغت حکمی کی صحیح تعریف بتائیں؟
6808 مناظرپانی سے استنجا کیے بغیر نماز پڑھ لی تو کیا حکم ہے؟
4588 مناظرکیا وضو میں گردن کا مسح فرض ہے یا نہیں ؟اگر فرض ہے تو برائے کرم قرآن یا حدیث کا حوالہ دیں۔ میرے نیک ہونے کے لیے دعا کریں۔
1941 مناظرحضرت میں یہ پوچھنا چاہتا تھا کہ میں پیشاب کے بعد کافی دیر تک ٹیشو پیپر سے اپنے ذکر کو دبا کر اور ہر طرح سے کوشش کرکے پیشاب کے قطرے خشک کرتا ہوں اور پھر آگے ٹیشو پیپر رکھ لیتا ہوں، لیکن کافی دیر گزرنے کے بعد اور کافی چلنے پھرنے کے بعد بھی جب میں نماز کے لیے استنجاء کرنے لگتا ہوں تو میرے ذکر پر نمی ہوتی ہے، لیکن میں پانی سے استنجاء کرکے وضو کر کے نماز پڑھ لیتا ہوں، جب کہ دوران نماز پیشاب کے قطرے نہیں گرتے۔ ہاں شاید ذکر پر نمی ہوتی ہے۔ تو کیا ایسی صورت میں میری نماز ہو جاتی ہے جب کہ میں اپنی پوری کوشش کرچکتا ہوں پیشاب کے بعد پوری طرح سے پیشاب کے قطرے خشک کرنے کی۔ اور میں آئرلینڈ میں ہوں تو میں مصروفیت کی وجہ سے نماز سے پانچ منٹ پہلے مسجد پہنچتا ہوں اور اس وقت اتنا وقت نہیں ہوتا کہ دوبارہ پیشاب کے قطروں کو خشک کرو۔
2367 مناظر