• عبادات >> طہارت

    سوال نمبر: 15850

    عنوان:

    الحمد للہ میری ایک مشت داڑھی ہے۔ یہ بہت زیادہ گھنی نہیں ہے لیکن پھر بھی چہرہ کی جلد (داڑھی کے نیچے) آسانی سے دیکھی نہیں جاسکتی ہے۔وضو کرنے میں میں داڑھی کا خلال کرتا رہا ہوں ، داڑھی کے نیچے اپنے چہرہ کی پوری جلد میں پانی پہنچانے کے بجائے ، کیوں کہ اس بات کو یقینی بنانا مشکل ہے کہ یہ ہوچکاہے۔کیا معتدل گھنی داڑھی جس میں جلد چھپی ہوئی ہے خلال کرنا درست ہے یا صرف بہت ہی گھنی داڑھی میں؟ اگر خلال کی وجہ سے میرا وضو نہیں ہوتا تھا تو میں اپنی نمازوں کے بارے میں بہت زیادہ فکر مندہوں جو کہ میں پڑھ چکا ہوں۔ برائے کرم جلد جواب عنایت فرماویں۔

    سوال:

    الحمد للہ میری ایک مشت داڑھی ہے۔ یہ بہت زیادہ گھنی نہیں ہے لیکن پھر بھی چہرہ کی جلد (داڑھی کے نیچے) آسانی سے دیکھی نہیں جاسکتی ہے۔وضو کرنے میں میں داڑھی کا خلال کرتا رہا ہوں ، داڑھی کے نیچے اپنے چہرہ کی پوری جلد میں پانی پہنچانے کے بجائے ، کیوں کہ اس بات کو یقینی بنانا مشکل ہے کہ یہ ہوچکاہے۔کیا معتدل گھنی داڑھی جس میں جلد چھپی ہوئی ہے خلال کرنا درست ہے یا صرف بہت ہی گھنی داڑھی میں؟ اگر خلال کی وجہ سے میرا وضو نہیں ہوتا تھا تو میں اپنی نمازوں کے بارے میں بہت زیادہ فکر مندہوں جو کہ میں پڑھ چکا ہوں۔ برائے کرم جلد جواب عنایت فرماویں۔

    جواب نمبر: 15850

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(د):1474=1476-10/1430

     

    اگر آپ کی داڑھی اتنی گھنی ہے کہ اندر کی جلد نظر نہیںآ تی، تو ایسی صورت میں جلد اور بال کی جڑتک پانی پہنچانا لازم نہیں، خلال کرلینا درست ہے، آپ کا وضو صحیح مانا جائے گا۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند