• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 66760

    عنوان: کیا ہم بدعتی امام کے پیچھے نماز پڑھ سکتے ہیں؟

    سوال: (۱) کیا ہم بدعتی امام کے پیچھے نماز پڑھ سکتے ہیں؟ (۲) ایک مسجد ہے جس میں لوگ ایک ساتھ نمازپڑھتے ہیں اورامام کے ساتھ کچھ وقت کے لیے بلند آواز سے ذکر و اذکار میں مشغول ہوجاتے ہیں(جب کہ مشورہ دیا جاتاہے کہ تنہا اور خوشی سے ذکرنا کرناچاہئے)تو کیا ان کے ساتھ نماز باجماعت نماز پڑھنا درست ہے؟یا ان کے ساتھ نماز پڑھنے کے بعد نماز دہرانی چاہئے؟یا گھر پہ تنہا نماز پڑھنا بہترہے؟

    جواب نمبر: 66760

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 918-918/M=9/1437 (۱) اگر بدعتی امام شرکیہ عقائد رکھتا ہے تو اس کے پیچھے نماز پڑھنا درست نہیں اور اگر شرکیہ عقائد نہیں رکھتا تو اس کے پیچھے نماز پڑھی جاسکتی ہے، اگر اس کے علاوہ کوئی اہل حق امام نہیں ہے تو تنہا پڑھنے سے بہتر ہے کہ اسی بدعتی کے پیچھے نماز پڑھ لی جائے تاکہ جماعت کا ثواب حاصل ہوجائے ۔ ہکذا في الدرالمختار․ (۲) اگر اس مسجد کا امام وہی بدعتی ہے جس کا سوال نمبر(۱) میں ذکر ہے تو اس کا حکم لکھ دیا گیا ہے، اگر کوئی اور ہے تو وضاحت کے ساتھ سوال کیا جائے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند