• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 159454

    عنوان: قسم كا كفارہ

    سوال: اگر میں نے اللہ سے کسی بات کا عہد / معاہدہ کر لیا لیکن اس کو پورا کرنے میں دقت آرہی ہو تو کیا میں اس عہد/ معاہدے کو واپس لے سکتا ہوں کہ نہیں؟ اور اگر کوئی عہد / معاہدہ کرکے توڑ دے، تو اس کا کیا کفارہ ہے؟

    جواب نمبر: 159454

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:694-618/M=6/1439

    آپ نے اللہ سے کس بات کا اور کن الفاظ میں عہد کیا ہے اس کو لکھ کر سوال کرتے تو بہتر تھا اگر آپ نے اللہ کی قسم کھاکر مستقبل میں کسی کام کا عہد کیا ہے تو اس کو پورا کرنا چاہیے اور قسم کو ٹوٹنے سے بچانا چاہیے لیکن اکر کسی عذر سے قسم پوری نہ کرسکیں اور قسم ٹوٹ جائے تو آپ کے ذمہ قسم کا کفارہ لازم ہے۔ کفارہٴ قسم یہ ہے کہ دس مسکین کو دووقت پیٹ بھر کر کھانا کھلائیں یا کپڑے پہنائیں اگر اس کی استطاعت نہ ہو تو لگاتار تین روزے رکھیں، اگر آپ نے کوئی قسم نہیں کھائی ہے تو آپ پر کوئی مالی کفارہ نہیں، اچھا ہوگا کہ آپ صورت معاہدہ واضح طور پر لکھ کر سوال کریں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند