• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 64921

    عنوان: کیا امام کے پیچھے تکبیر اور سورہٴ فاتحہ پڑھنا صحیح ہے ؟

    سوال: کیاامام کے پیچھے تکبیر،سورہ الفاتحہ پڑھنا صحیح ہے ؟ اگر پڑھنا ٹھیک نہیں ہے تو فرض نماز کے آخری دو رکعات کا کیا حکم ہے اسی طرح ظہر اورعصرک نماز میں امام سورہ الفاتحہ آہستہ پڑھتا ہے تو اس میں چاروں رکعتوں میں یا صرف دو میں پڑھیں گے ؟ جمعہ کی نیت کرتے وقت نیت فرض کی باندھی جائے یا واجب کی؟ براہ کرم تفصیل سے روشنی ڈالئے ۔

    جواب نمبر: 64921

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 601-601/B=8/1437 امام کے تکبیرات انتقالیہ یعنی اٹھتے بیٹھتے وقت کی تکبیر مقتدی کے لیے کہنا بھی مسنون ہے، البتہ احناف کے نزدیک مقتدی امام کے پیچھے سورہٴ فاتحہ نہیں پڑھے گا بلکہ خاموش رہے گا، فرض کی آخری دو رکعتوں میں بھی خاموش رہے گا۔ إذا کبر الإمام فکبروا وإذا رکع فارکعوا وإذا قرأ فأنصتوا، امام اس لیے بنایا گیا ہے کہ اس کی اقتداء کی جائے، جب امام تکبیر کہے تو تم بھی تکبیر کہو اور جب امام قرأت کرے تو تم خاموش رہو، امام مسلم نے اس حدیث کو صحیح فرمایا ہے۔ قرأة صرف پہلی دو رکعتوں میں فرض نماز میں فرض ہوتی ہے۔ جمعہ کے دن نماز جمعہ پڑھانے کے لیے فرض کی نیت کرنا ہوگا، کیونکہ جمعہ بھی فرض ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند