عبادات >> صلاة (نماز)
سوال نمبر: 64921
جواب نمبر: 64921
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 601-601/B=8/1437 امام کے تکبیرات انتقالیہ یعنی اٹھتے بیٹھتے وقت کی تکبیر مقتدی کے لیے کہنا بھی مسنون ہے، البتہ احناف کے نزدیک مقتدی امام کے پیچھے سورہٴ فاتحہ نہیں پڑھے گا بلکہ خاموش رہے گا، فرض کی آخری دو رکعتوں میں بھی خاموش رہے گا۔ إذا کبر الإمام فکبروا وإذا رکع فارکعوا وإذا قرأ فأنصتوا، امام اس لیے بنایا گیا ہے کہ اس کی اقتداء کی جائے، جب امام تکبیر کہے تو تم بھی تکبیر کہو اور جب امام قرأت کرے تو تم خاموش رہو، امام مسلم نے اس حدیث کو صحیح فرمایا ہے۔ قرأة صرف پہلی دو رکعتوں میں فرض نماز میں فرض ہوتی ہے۔ جمعہ کے دن نماز جمعہ پڑھانے کے لیے فرض کی نیت کرنا ہوگا، کیونکہ جمعہ بھی فرض ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند