• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 64017

    عنوان: بریلوی امام کی اقتداء میں نماز

    سوال: (۱) کیا بریلوی مسلک کے پیچھے نماز ہوجاتی ہے؟ کیوں کہ ان کے پاجامے ٹخنوں کے نیچے رہتے ہیں اور میری مسجد کے مولانا نے بتاتھا کہ ان کا عقیدہ بھی درست نہیں ہوتا؟ (۲) کیا قبر پہ فاتحہ پڑھنا صحیح ہے؟اور کیا قرآن پڑھ کر اس کا ثواب مردے کو بخشنے پر مل جاتاہے؟

    جواب نمبر: 64017

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 435-435/H=5/1437 (۱) اگر اُس کی بریلویت بدعت مفسقہ کی حد تک ہی ہے اور پاجامہ ٹخنوں سے نیچا رکھتا ہے تو اُس کے پیچھے نماز مکروہِ تحریمی ہے اگر اس کا عقیدہ کفریہ یا شرکیہ ہے تو اُس کی اقتداء میں پڑھی ہوئی نماز درست ہی نہیں ہوتی اور نماز کا لوٹانا واجب ہوتا ہے۔ (۲) سورہٴ فاتحہ یا کسی بھی دوسری سورت یا آیات کو پڑھ کر ثواب پہنچایا جائے تو ثواب پہنچتا ہے یہ مضمون حدیث شریف سے ثابت ہے، فتاوی شامی کی باب الجنائز میں بھی اس کی تصریح ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند