• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 66158

    عنوان: مسجد میں رکھی میلی کچیلی ٹوپیاں اوڑھ کر نماز پڑھنا

    سوال: زید اور بکر دونوں مسجد میں نماز ادا کرنے گئے اور کسی کے پاس بھی ٹوپی نہیں تھی، زید نے ٹوپی نہ ہونے کی وجہ سے ننگے سر ہی نماز ادا کی جبکہ بکر نے مسجد میں رکھی ٹوپی جو میلی کچیلی اور پھٹی ہوئی تھی اسکو اوڑھ کر نماز ادا کی ؛ اس میں کس کا فعل درست اور افضل ہے مساجد میں اکثر میلی کچیلی پھٹی پلاسٹک کی ٹوکری نما ٹوپیاں ہی رکھی رہتی ہیں۔ اگر کوئی ان کو استعمال نہیں س کرتا تو لوگ کہتے ہیں کہ ٹوپی تو رکھی ہے تم نے ننگے سر نماز کیوں پڑھی۔

    جواب نمبر: 66158

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 960-910/H=9/1437 دونوں کا فعل درست یا افضل تو کیا ہوتادونوں ہی تارکِ حکمِ شریعت ہیں۔ حضرت نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نیز حضرات صحابہٴ کرام رضی اللہ عنہم اجمعین حضراتِ سلف صالحین رحمہم اللہ تعالی رحمة واسعہ کی عاداتِ شریفہ نہ ننگے سر نماز اداء فرمانے کی تھی نہ ہی میلی کچیلی اور پھٹی ہوئی پلاسٹک وغیرہ کی ٹوپی اوڑھ کر اداء فرماتے تھے اسی لئے حضراتِ فقہاء کرام بھی دونوں صورتوں کی کراہت کی تصریح فرماتے ہیں پس صلحاء جس انداز کی ٹوپی پہنتے ہیں ایسی ٹوپی مثل کرتہ یا پاجامہ وغیرہ کے زید و بکر کو چاہئے کہ اپنی اپنی ذاتی مملوکہ ٹوپی پہننے کی عادت کو اپنائیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند