عبادات >> صلاة (نماز)
سوال نمبر: 606082
دونوں طرف سلام پھیرنے کے بعد یاد آنے پر اسی وقت سجدہٴ سہو کرسکتا ہے؟
مفتیان کرام کیا فرماتے ہیں اگر کوئی بندہ نماز میں سجدہ سہو کی نیت کرلے اور پھر سجدہ سہو ادا کرنا بھول کر دونوں طرف سلام پھیر کر اسے فوراً یاد آجایے کہ میں سجدہ سہو ادا کرنا بھول گیا۔ کیا اسی وقت دوبارہ سجدہ سہو ادا کر سکتا ہے یا نہیں؟ اگر کر سکتا ہے تو براہ کرم رہنمائی فرمائیں۔ جزاکم اللہ خیراً
جواب نمبر: 606082
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 37-28/M=01/1443
نماز میں سجدہٴ سہو کی نیت کرنے سے سجدہٴ سہو واجب نہیں ہوتا؛ بلکہ سہواً کسی واجب کے ترک ہوجانے یا فرض میں تاخیر ہونے کی وجہ سے سجدہٴ سہو لازم ہوتا ہے تو اگر کسی بندے پر نماز میں سجدہٴ سہو لازم ہوا لیکن وہ سجدہٴ سہو کرنا بھول گیا اور دونوں طرف اس نے سلام پھیر دیا پھر فوراً اسے خیال آیا تو ایسی صورت میں اگر اس نے منافی نماز کوئی عمل نہیں کیا ہے (مثلاً اپنی جگہ سے اٹھ کر نہیں گیا، یعنی سینہ قبلہ سے نہیں پھرا، نہ بات چیت کی اور نہ کھایا پیا وغیرہ) تو فوراً سجدہٴ سہو کرکے التحیات وغیرہ پڑھ کر سلام پھیردے، نماز درست ہوجائے گی۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند