عبادات >> صلاة (نماز)
سوال نمبر: 67980
جواب نمبر: 67980
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 1057-1079/N=10/1437
اگر مسجد کمیٹی کے تمام اراکین کے مشورے سے رمضان میں امام صاحب کو ڈبل تنخواہ دینے کا اصول بنالیا جائے اور اس میں تراویح میں قرآن سنانا کسی بھی درجے میں مشروط یا معروف نہ ہو ، یعنی: اگر امام صاحب تراویح میں قرآن نہ سنائیں تب بھی محض پنج وقتہ نمازوں کی امامت اور سال بھر خدمت امامت کی وجہ سے انھیں ڈبل تنخواہ دی جائے تو شرعاً اس میں کچھ حرج نہیں، ایسا کرسکتے ہیں۔ اور اگر امام صاحب کو ڈبل تنخواہ تراویح میں قرآن سنانے کی وجہ سے دی جائے تو یہ اجرت تراویح کی صورت ہے، پس اس کی اجازت نہ ہوگی۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند