• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 65517

    عنوان: جگہ کی تنگی کی وجہ سے ایک امام کا دو جماعتوں کی امامت کرنا کیسا ہے؟

    سوال: اگر ایک مسجد میں نماز کی جگہ کم ہو اور پڑھنے والے زیادہ ہوں اور ایک پڑھانے والا ہو اور اس امام کے علاوہ کسی کو بھی نماز پڑھانے کا طریقہ نہیں معلوم ہے تو کیا وہاں دوسری جماعت وہی امام پڑھا سکتا ہے جب کہ اسکے علاوہ کسی کو بھی نماز پڑھنے کا طریقہ نہیں معلوم ہے یہ سمجھ لیجئے کی سب لوگ ایسے ہیں کہ کسی کو کچھ ا پتا دین کے بارے میں تو کیا وہا ں ایک ہی آدمی دو بار نماز پڑھا سکتا ہے ۔ مہربانی کر کے بتائیں۔

    جواب نمبر: 65517

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 698-691/L=6/1438

    ایک ہی آدمی دو مرتبہ فرض کی نماز نہیں پڑھا سکتا، ایک مرتبہ نماز پڑھا دینے سے امام کے ذمہ سے فریضہ ساقط ہوجاتا ہے، اب دوبارہ نماز پڑھائیں گے تو وہ نفل پڑھنے والے ہوں گے، اور فرض نماز پڑھنے والے کا نفل نماز پڑھنے والے کی اقتداء کرنا صحیح نہیں ہے، اس سے مقتدی کی نماز فرض ادا نہیں ہوگی، لہٰذا صورت مسئولہ میں امام دوسری جماعت نہیں پڑھا سکتا، کوئی اور پڑھائے یا سب تنہا تنہا پڑھ لیں، ومفترض بمتنفل أي وفسد اقتداء المفترض بإمام متنفل ․․․ لأن الاقتداء بناء ووصف الفرضیة معدوم في حق الإمام (البحر الرائق: ۱/ ۶۳۱، باب الإمامة، ط: زکریا دیوبند) شامي: ۲/ ۳۲۴، ط: زکریا دیوبند۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند