• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 601650

    عنوان:

    اگر نمازی كو یاد آجائے كہ یہ پانچویں ركعت ہے‏ پھر بھی وہ چھ پوری كركے سجدہٴ سہو كرلے تو كیا حكم ہے؟

    سوال:

    اگر کسی نے چار رکعات فرض نماز کی جگہ بھول کے پانچوی رکعت کے لیے کھڑے ہوگیا، اور پانچویں رکعت میں یاد آیا کہ وہ پانچویں رکعت پڑھ رہاہے، تو اس نے چھ وا رکعت بھی پڑھ لی، اور آخر میں سجدہ سہو کیا، اس کی نماز پوری ہوگی۔

    جواب نمبر: 601650

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:311-225/N=5/1442

     اگر کوئی شخص چوتھی رکعت پر (التحیات کے بہ قدر)قعدہ کرکے بھول کر پانچویں رکعت کے لیے کھڑا ہوگیا تو پانچویں رکعت کا سجدہ کرنے سے پہلے جب بھی یاد آئے، واپس آجائے اور سجدہ سہو کے ساتھ نماز مکمل کرے اور اگر پانچویں رکعت کا سجدہ کرلیا تو بہتر یہ ہے کہ چھٹی رکعت بھی پڑھ لے ؛ تاکہ اخیرکی دو رکعتیں نفل ہوجائیں۔ اور اگر چھٹی رکعت نہ ملائے تو کچھ گناہ نہیں؛ البتہ دونوں صورتوں میں سجدہ سہو کرے گا۔ اور اگر کوئی شخص چوتھی رکعت پر قعدہ کیے بغیر پانچویں رکعت کے لیے کھڑا ہوگیا تو پانچویں رکعت کے سجدے سے پہلے جب بھی یاد آئے، واپس آجائے اور قعدہ اخیرہ اور اخیر میں سجدہ سہو کے ساتھ نماز مکمل کرے۔ اور اگر پانچویں رکعت کا سجدہ کرلیا تو یہ نماز نفل ہوگئی ؛ لہٰذا اگر چاہے تو مزید ایک رکعت ملاکر نماز مکمل کرے۔ اور اگر پانچویں رکعت پر ہی قعدہ کرکے سلام پھیردے گا تو صرف ۴/ رکعتیں نفل ہوں گی اور دونوں صورتوں میں اصح قول کے مطابق سجدہ سہو کی ضرورت نہیں کذا في الدر المختار رد المحتار۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند