عبادات >> صلاة (نماز)
سوال نمبر: 12485
حضرت
میرا سوال یہ ہے کہ فجر کی نماز کا وقت کب ختم ہوجاتا ہے میں نے حضرت مفتی تقی
عثمانی دامت برکاتہم کے بیان میں سنا تھا کہ اگر ایک منٹ بھی سورج نکلنے میں باقی
ہے تو آپ نماز پڑھ لیں۔ ہمارے یہاں آج کل سورج نکلنے کا وقت 7:00بجے ہے جو کہ اب
کم ہونا شروع ہوگیا ہے۔ میں اکثر ایک دو منٹ پہلے نماز پڑھتا ہوں آنکھ نہیں کھلتی
ہے سات بجے سورج نکلتا ہے۔ لیکن روشنی تھوڑی تھوڑی اس سے پہلے ہی نظر آجاتی ہے
لگتا ہے کہ سورج نکل رہا ہے ایسی صورت میں اخیر وقت یعنی اس وقت کے بعد نماز نہیں
پڑھنی چاہیے بتادیجئے؟او رکیا مجھے تمام نمازیں جو میں نے ایک دو منٹ پہلے پڑھی ہیں
دہرانی ہوں گی یا نہیں کیوں کہ مجھے تو یاد بھی نہیں ہے کہ کتنی نمازیں ایسی پڑھی
ہیں؟
حضرت
میرا سوال یہ ہے کہ فجر کی نماز کا وقت کب ختم ہوجاتا ہے میں نے حضرت مفتی تقی
عثمانی دامت برکاتہم کے بیان میں سنا تھا کہ اگر ایک منٹ بھی سورج نکلنے میں باقی
ہے تو آپ نماز پڑھ لیں۔ ہمارے یہاں آج کل سورج نکلنے کا وقت 7:00بجے ہے جو کہ اب
کم ہونا شروع ہوگیا ہے۔ میں اکثر ایک دو منٹ پہلے نماز پڑھتا ہوں آنکھ نہیں کھلتی
ہے سات بجے سورج نکلتا ہے۔ لیکن روشنی تھوڑی تھوڑی اس سے پہلے ہی نظر آجاتی ہے
لگتا ہے کہ سورج نکل رہا ہے ایسی صورت میں اخیر وقت یعنی اس وقت کے بعد نماز نہیں
پڑھنی چاہیے بتادیجئے؟او رکیا مجھے تمام نمازیں جو میں نے ایک دو منٹ پہلے پڑھی ہیں
دہرانی ہوں گی یا نہیں کیوں کہ مجھے تو یاد بھی نہیں ہے کہ کتنی نمازیں ایسی پڑھی
ہیں؟
جواب نمبر: 12485
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 710=519/ل
سورج طلوع ہوتے ہی فجر کا وقت ختم ہوجاتا ہے، اسی طرح اگر دورانِ نماز سورج طلوع ہوجائے تو نماز باطل ہوجاتی ہے: لأن وقت الفجر کلہ کامل فوجبت کاملة فتبطل بطروّ الطلوع الذي ھو وقت فساد (شامي: ۲/ ۳۳، ط زکریا دیوبند) اس لیے آپ نے جتنی نمازیں سورج نکلتے وقت پڑھی ہیں، یا سورج نکلنے سے کچھ پہلے شروع کیں اور سوج طلوع ہوگیا ہو، ان کی قضاء کرلیں اور اگر نمازیں یاد نہ ہوں تو اندازے سے متعین کریں اور شبہ کی صورت میں اغلب واکثر کا اعتبار کرکے اتنی نمازیں قضاء کرلیں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند