• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 601263

    عنوان:

    وتر میں دعائے قنوت چھوٹ جائے تو نماز کا کیا حکم ہے؟

    سوال:

    حضرت مفتی صاحب، مسئلہ یہ پوچھنا تھا کہ زید اپنے بالغ ہونے کے ایّام سے لیکر اب تک وتر واجب کی تیسری رکعت میں دوسری تکبیر و دعائے قنوت کو نہ ادا کر کے رکوع میں چلا جاتا تھا تو حضرت اس کی وضاحت کردیں کہ زید کو اپنی تمام وتر کی قضاء کرنی ہوگی یا نہیں یا پھر کیا صورت ہوگی۔

    جواب نمبر: 601263

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 362-893/B=01/1443

     نماز وتر میں تیسری رکعت میں دعاء قنوت پڑھنا واجب ہے۔ واجب ترک کرنے سے سجدہٴ سہو کرنا ضروری ہے۔ اگر زید نے وتر کی نماز میں دعاء قنوت نہیں پڑھی اور سجدہٴ سہو نہیں کیا تو اس کی نماز ہوجائے گی مگر ناقص ادا ہوگی یعنی اجر و ثواب کے لحاظ سے ناقص ہوگی۔ وتر کی قضا کرنا ضروری ہے۔ اور آئندہ سے دعاء قنوت پڑھنے کا اہتمام کریں، دعاء قنوت چھوٹنے نہ پائے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند