• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 169545

    عنوان: جو نمازیں غیر مقلد امام كے پيچھے پڑھی گئیں ان كا كیا حكم ہے؟

    سوال: میرے آفس کے پاس اہل حدیث کی مسجد ہے، میں روزانہ اس میں ظہر عصر اور مغرب کی نماز جماعت سے پڑھتاہوں، تقربیاً دو سال سے ،تو کیا میں وہاں نماز پڑھ سکتاہوں؟ حنفی مسلک دیوبند کی مسجد نہیں ہے پاس میں، کیا میں وہاں نماز پڑھ سکتاہوں اور اگر نہیں؟ تو اب تک کی نمازوں کا کیا ہوگا جو میں نے پڑھی ہیں؟ براہ کرم، رہنمائی فرمائیں۔

    جواب نمبر: 169545

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 757-685/M=07/1440

    صورت مسئولہ میں اب تک جونمازیں غیرمقلدین کی مسجد میں ادا کی ہیں ان کا اعادہ لازم نہیں، نماز یں ہوگئیں۔ غیرمقلد امام اگر تقلید کو شرک نہیں سمجھتا اور صحابہ کرام و ائمہ مجتہدین کی شان میں گستاخی نہیں کرتا، اور سوتی و نائیلون کے موزوں پر مسح نہیں کرتا اورخون نکلنے پر وضو کا اہتمام کرتا ہے تو اس کے پیچھے نماز پڑھ سکتے ہیں ورنہ احتیاط لازم ہے۔ غیرمقلدین عصر کی نماز مثل اول پر پڑھتے ہیں جب کہ حنفیہ کے یہاں راجح اور مفتی بہ قول کے مطابق عصر کا وقت مثلین پر شروع ہوتا ہے اس لئے عصر کی نماز آپ اپنے حنفی مسلک کے مطابق ہی پڑھنے کا معمول رکھیں اور دیگر نمازوں میں بھی حنفی امام کے پیچھے نماز پڑھنے کی سعی و کوشش کریں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند