عبادات >> صلاة (نماز)
سوال نمبر: 169114
جواب نمبر: 169114
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 611-514/D=07/1440
فضول اور فحش قسم کے خیالات دل میں آنے سے نماز ختم تو نہیں ہوتی لیکن خیالات کا دل میں لانا منع ہے جب خیالات دل میں آئیں تو ذہن اس طرف سے ہٹا لیا جائے۔ خیالات کا آنا برا نہیں ہے البتہ لانا برا ہے۔
نماز میں یکسوئی پیدا کرنے کی کوشش کی جائے جس کا طریقہ یہ ہے کہ جس رکن کو ادا کر رہے ہوں اور زبان سے جو کلمات کہہ رہے ہیں دل اسی کی طرف لگائے رکھیں کہ ہمارے زبان سے یہ نکل رہا ہے۔ اس کی کوشش کرنے سے ان شاء اللہ نماز میں دل لگنے لگے گا۔ پھر جب غلط خیالات آجائیں تو پھر دل ادھر سے ہٹا لیا جائے اسی طرح کرتے رہیں کہ ایک نماز میں دل پوری طرح لگنے لگے گا۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند