• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 56463

    عنوان: ریح كے دباؤ كے ساتھ نماز ادا كرنا

    سوال: میں کچھ مدت سے پریشان ہوں مجھے ریح خارج ہونے کی بیماری ہے .لیکن میں معذور نہی ہوں میرے سمجھنے کے اعتبار سے . اس لیے ک اتنا وقت کبھی نہ کبھی مل ہی جاتا ہے شروع میں یا آخر میں یا درمیان میں ک اس میں وضو کر کے فرض نماز پڑھوں. اور مجھے بکثرت ریح نکلتی رہتی ہے اس لئے میں کئی مرتبہ ریح کو دبا کر نماز پڑھتا ہوں نیز میں طالب علم ہوں لھاذا میرے لئے ریح کے رکنے کا انتظار کرک نماز کو آخری وقت میں اطمنان سے پڑھنا بہت دشوار ہے اس لئے ک وہ اکثر اوقات میری پڑھائی کے ہوتے ھیں . ان تمام کا کیا حکم ہے . اور میرے لئے ریح کو دباکر نماز پڑھتے رہنے کا کیا حکم ھے . اور میرے لئے جماعت کے ساتھ نماز پڑھنے کا اور سنت موئکدہ کے پڑھنے یا نہ پڑھنے کا کیا حکم ہے یا ان میں کوئی گنجائش ہے ان تمام سوالوں کا جواب ضروخری وضاحت اور بالتفصیل تسلی بخش لکھے .

    جواب نمبر: 56463

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 104-109/L=2/1436-U مذکورہ بالا صورت میں آپ ریح دباکر نماز ادا کرلیں، آپ کی نماز درست ہوجائے گی، قال الشامي: قولہ أو انفلات ریح ہو من لا یملک جمع مقعدتہ لاسترخاء فیہا (شامي: ۱/۵۰۴)آپ کوشش یہی کریں کہ جماعت اور سُنن کے ساتھ نماز ادا کریں، البتہ حرج کے وقت جماعت اور سنن کے چھوڑنے کی اجازت ہوگی۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند