• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 164677

    عنوان: چار ركعت والی سنن میں قعدہ اولی میں جان بوجھ كر التحیات كے بعد دعا درود وغیرہ پڑھنا؟

    سوال: کیا فرماتے ہیں علماء دین اور مفتیان کرام ایک ادمی عصر کي نماز سے پہلے جو سنت غیر موکدہ ہے (یعنی چار رکعت ) والی میں قعدہ اولی میں اگر کوئی جان بوجہ کر التحیات اور درود اور دعاء ما ثورہ پڑہے کیا اس کی نماز ہوگی یا نہ ہوگی؟ اور ہمارے ایک ساتھی نے کہاں اس کا ثواب زیادہ ہے (یعنی جان بوجہ کر اسطرح نماز پڑہی ) تو اس کا ثواب زیادہ ملے گا کیا یہ صحیح ہے یہ نہیں ؟ حضرات والا سے درخواست ہے ہمیں حوالے کے ساتھ جواب عنائت فرمائیں۔

    جواب نمبر: 164677

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 1315-972/SN=1/1440

    صورت مسئولہ میں نماز بلا شبہ ہوگئی؛ بلکہ چاررکعت والی سنن غیر موٴکدہ اور نوافل میں قعدہٴ اولی کے اندر تشہد کے بعد درود اور دعا بھی پڑھنی چاہئے؛ کیونکہ ان میں ہر دو رکعت علیحدہ اور مستقل نماز شمار ہوتی ہے۔ ولا یصلی علی النبي - صلی اللہ علیہ وسلم- فی القعدة الأولی فی الأربع قیل الظہر والجمعة وبعدہا ولو صلی ناسیاً فعلیہ السہو ․․․․․․ وفی البواقي من ذوات الأربع یصلي علی النبی- صلی اللہ علیہ وسلم- الخ (درمختار مع الشامی: ۲/۴۵۶، ط: زکریا، باب الوتر والنوافل)۔ الغرض آپ کے ساتھی نے جو بات کہی وہ درست ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند