عبادات >> صلاة (نماز)
سوال نمبر: 8832
فجر کی سنت کا کہاں تک اہتمام کیاجائے؟ جب فرض پڑھے جارہے ہوں تو کیا ہم فرض پڑھ لیں یا سنت پڑھ کے فرض میں شامل ہوجائیں؟ یا کچھ یوں کہتے ہیں کہ اگر فرض کی پہلی رکعت ہے تو سنت پڑھ لیں پھر فرض میں شامل ہوں اور فرائض دونوں نکل جانے کا خوف ہو تو فرض پڑھ کر سنت اشراق کے وقت پڑھ لیں؟ تفصیلی جواب عنایت کریں۔
فجر کی سنت کا کہاں تک اہتمام کیاجائے؟ جب فرض پڑھے جارہے ہوں تو کیا ہم فرض پڑھ لیں یا سنت پڑھ کے فرض میں شامل ہوجائیں؟ یا کچھ یوں کہتے ہیں کہ اگر فرض کی پہلی رکعت ہے تو سنت پڑھ لیں پھر فرض میں شامل ہوں اور فرائض دونوں نکل جانے کا خوف ہو تو فرض پڑھ کر سنت اشراق کے وقت پڑھ لیں؟ تفصیلی جواب عنایت کریں۔
جواب نمبر: 8832
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 1104=1104/م
فجر کی سنت کی بڑی تاکید آئی ہے، لہٰذا اگر فرض باجماعت فجر کی ایک رکعت بلکہ عند المحققین تشہد بھی مل سکے تو علاحدہ ہوکر سنتیں ادا کرلے، پھرشامل جماعت ہوجائے، اور اگر تشہد بھی فوت ہوجانے کا اندیشہ ہو تو فرض میں شریک ہوجائے، اور فرض کے فوراً بعد سنت کی قضاء نہیں ہے۔ اگر پڑھنا چاہے تو آفتاب طلوع ہونے کے بعد اشراق کے وقت پڑھ لے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند