• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 53445

    عنوان: مقتدی كس وقت كھڑے ہوں؟

    سوال: ہمارے علاقے کی مسجدوں میں امام صاحب مصلے پر آتے ہیں تو مقتدی بیٹھے رہتے ہیں، جب حی علی الصلاة اور حی علی الفلاح موٴذن پکارتے ہیں تو مقتدی کھڑے ہوتے ہیں۔ قرآن وحدیث کی روشنی میں اس کا کوئی ثبوت ملتا ہے؟ اگر نہیں تو ایسا کرنا کیسا ہے؟ ثبوت کے ساتھ بھیجئے۔

    جواب نمبر: 53445

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 1032-1032/M=8/1435-U احادیث میں صفوں کی درستگی کی بڑی تاکید آئی ہے اس لیے شروع اقامت سے امام اورمقتدی سب کو کھڑا ہوجانا افضل ہے: ”ابن شہاب رحمہ اللہ سے مروی ہے کہ جس وقت موٴذن اللہ اکبر کہتا تھا لوگ نماز کے لیے کھڑے ہوجاتے تھے اور حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے تشریف لانے تک صفیں درست ہوجاتی تھیں“ عن ابن شہاب أن الناس کانوا ساعة یقول الموٴذن اللہ أکبر، اللہ أکبر یقیم الصلاة، یقوم الناس إلی الصلاة فلا یأتي النبي صلی اللہ علیہ وسلم مقامہ حتی یعدل الصفوف (مصف عبدا لرزاق: ۱/۵۰۷ فتح الباری ۳/۹۵) ایک روایت میں ہے: کان رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم یُسوي صفوفنا إذا قمنا إلی الصلاة فإذا استوینا کبّر (أبوداوٴد)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند