• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 40379

    عنوان: سنت اور نوافل کیوں پورے پڑھنے ہوں گے جبکہ فرض میں قصر کا حکم ہے؟

    سوال: سفر میں ہونے کی صورت میں، نماز قصر کرنے کا حکم ہے۔ جب فرض نماز میں قصر ضروری ہے تو پھر سنت میں کیوں نہیں؟ جبکہ اصل نماز تو فرض ہے۔ بعض جگہ یہ لکھا ہے کہ اگر فراغت اور اطمینان ہے تو سنتیں پوری پڑھیں نہیں تو چھوڑ دیں۔ اگر فراغت اور اطمینان کی صورت ہو تو پھر فرض نماز بھی پوری پڑھی جا سکتی ہے کیا؟ اگر نہیں تو سنت اور نوافل کیوں پورے پڑھنے ہوں گے جبکہ فرض میں قصر کا حکم ہے؟

    جواب نمبر: 40379

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 1593-1249/B=8/1433 احناف کے نزدیک فرضوں میں قصر کرنا واجب ہے، رخصت کا درجہ نہیں ہے، اس لیے سفر شرعی میں خواہ فراغت واطمینان ہو یا نہ ہو ہرصورت میں قصر کرنا واجب ہے، سنت میں کوئی قصر نہیں، موقعہ ہو تو پڑھ لینا چاہیے ورنہ معاف ہے۔ یہ نفلی چیز ہے، جیسے قرآن وحدیث سے ثابت ہے ہمیں ویسے ہی کرنا ہے، اس میں اپنے عقلی گدے نہیں لگانا ہے۔ اللہ ورسول کے حکم کے سامنے اپنی عقل کا گھوڑا لنگرا کردینا چاہیے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند