• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 24602

    عنوان: کیا کہتی ہے شریعت محمدیہ اس بارے میں کہ جمعہ کے دن بیان میں باہر کا لاؤڈ اسپیکر کھولنا جو اذان کے لیے استعمال ہوتاہے ، کیا اس اسپیکر میں خطبہ عربی ، قرأت نماز پھر بعد نماز سلام وغیرہ کھلے طورپر پڑھنا صحیح ہے ؟ جب کہ اطراف و اکنا ف کے رہنے والی خواتین کو گھریلو مصروفیت ، کام کاج اور تلاوت وغیرہ میں دوشواری محسوس ہورہی ہے۔اور میں نے یہ بھی سناہے کہ بعد نماز تلاوت قرآن بھی زور سے پڑھنا گناہ ہے کیوں کہ سنت پڑھنے والوں کو تکلیف ہوتی ہے۔ مہربانی فرماکر قرآن وحدیث اور آثار صحابہ میں ثبوت ہو تو دلیل کے ساتھ جواب دیں۔ 

    سوال: کیا کہتی ہے شریعت محمدیہ اس بارے میں کہ جمعہ کے دن بیان میں باہر کا لاؤڈ اسپیکر کھولنا جو اذان کے لیے استعمال ہوتاہے ، کیا اس اسپیکر میں خطبہ عربی ، قرأت نماز پھر بعد نماز سلام وغیرہ کھلے طورپر پڑھنا صحیح ہے ؟ جب کہ اطراف و اکنا ف کے رہنے والی خواتین کو گھریلو مصروفیت ، کام کاج اور تلاوت وغیرہ میں دوشواری محسوس ہورہی ہے۔اور میں نے یہ بھی سناہے کہ بعد نماز تلاوت قرآن بھی زور سے پڑھنا گناہ ہے کیوں کہ سنت پڑھنے والوں کو تکلیف ہوتی ہے۔ مہربانی فرماکر قرآن وحدیث اور آثار صحابہ میں ثبوت ہو تو دلیل کے ساتھ جواب دیں۔ 

    جواب نمبر: 24602

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(ب): 1656=1302-9/1431

    باہر کا لاوٴڈ اسپیکر جو صرف اذان کے لیے استعمال ہوتا ہے، اسے جمعہ کے دن خطبہ عربی کے لیے یا نماز پڑھانے یا نماز کی قراء ة سننے کے لیے یا بیان کے لیے کھولنا جائز نہیں۔ اس سے محلہ پڑوس والوں کی نماز، تلاوت، تسبیحات ادرادوظائف میں خلل واقع ہوگا۔بیماروں کے آرام وسکون میں اور برادران وطن کی نیند میں اور ان کے آرام میں خلل ہوگا۔ باہر کے لاوٴڈاسپیکر کو صرف اذان کے استعمال میں لانا چاہیے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند