• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 52924

    عنوان: دو نمازیں اكٹھي پڑھنا

    سوال: (۱) میں نے یہ سوال پوچھنا تھا کہ اگر کوئی حنفی تبلیغی کے ساتھ اللہ کی راہ میں نکلا ہو اور اس کے علاوہ باقی سارے شافعی مسلک سے تعلق رکھتے ہوں اور شافعی مسلک والے جب ایک جگہ سے دوسری جگہ سفر کرتے ہیں تو دونمازوں کو ایک ساتھ ہی پڑھ لیتے ہیں جب کہ راستے میں نماز کا اہتمام ہوسکتاہے ۔ اب سوال یہ ہے کہ کیا حنفی بھی ان کے ساتھ دونوں نمازیں پڑھ لے یا جس نماز کا وقت ہے وہ پڑھ لے اور دوسری کو جب وقت ہوتو اکیلے پڑھ لے؟ (۲) کیا حنفی دیوبندی کو غیر مقلد اور بریلوی کے پیچھے نماز نماز پڑھنی چاہئے کہ نہیں اور اگر کبھی مجبوری میں پڑھنی پڑ جائے تو کیا کرے؟ (۳) دیوبندی حیاتی اورمماتی میں سے کون حق پہ ہے اور کون اسلاف میں سے علیحدہ ہواہے؟ میں کشمیر کا رہنے والا ہوں اور کیوبا ، لاطینی امریکہ میں پڑھائی کررہا ہوں۔ براہ کرم، اس بارے میں رہنمائی فرمائیں۔

    جواب نمبر: 52924

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 1135-915/B=7/1435-U (۱) حنفی ہرنماز اپنے وقت میں پڑھے گا، دو نمازیں ایک وقت میں اداءً پڑھنا حنفی مسلک میں درست نہیں۔ جو نماز شافعی مسلک والے اپنے وقت میں پڑھیں اس میں حنفی ان کے ساتھ نماز میں شریک ہوسکتا ہے، اور جس نماز کو وہ وقت کے علاوہ دوسرے وقت میں پڑھیں اس میں حنفی ان کے ساتھ شریک نہ ہو، بلکہ اپنی علیحدہ پڑھ لے۔ (۲) ان دونوں کے پیچھے نماز مکروہ تحریمی ہے، مجبوری میں پڑھ سکتے ہیں۔ (۳) حیاتی ،حق پر ہیں اور مماتی اسلاف سے علیحدہ ہوئے ہیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند