عبادات >> صلاة (نماز)
سوال نمبر: 21039
میرا سوال یہ ہے کہ بخاری شریف میں آتا ہے کہ وتر کو رات کی آخری نماز بناؤ، تو کیا وتر کے بعد دونفل پڑھنے کی عادت بنانا جائز ہے؟
میرا سوال یہ ہے کہ بخاری شریف میں آتا ہے کہ وتر کو رات کی آخری نماز بناؤ، تو کیا وتر کے بعد دونفل پڑھنے کی عادت بنانا جائز ہے؟
جواب نمبر: 21039
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی(م): 540=540-4/1431
روایت مسلم شریف کی ہے، حدیث اس طرح ہے: اجعلوا آخر صلاتکم باللیل وتراً اور مطلب یہ ہے کہ وتر کو اخیر رات میں پڑھنا افضل ہے اور وتر کے بعد دو رکعت نفل پڑھنا آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت ہے۔ لہٰذا اس کا معمول بنانا بلاشبہ درست ہے۔ ہاں جس شخص کو اندیشہ ہو کہ اخیر رات میں نہیں جاگ پائے گا، اس کو چاہیے کہ شروع رات میں وتر پڑھ لے، من خاف أن لا یقوم من آخر اللیل فلیوتر أولہ ومن طمع أن یقوم آخرہ فلیوتر آخر اللیل، فإن صلاة آخر اللیل مشہودة وذلک أفضل (مسلم شریف)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند