عبادات >> صلاة (نماز)
سوال نمبر: 21345
کیا نماز عشاء میں وتر کے بعد دو رکعات نفل کو عادت بنانا صحیح ہے؟ جب کہ رات کی آخری نماز وتر ہے (بخاری)۔
کیا نماز عشاء میں وتر کے بعد دو رکعات نفل کو عادت بنانا صحیح ہے؟ جب کہ رات کی آخری نماز وتر ہے (بخاری)۔
جواب نمبر: 2134501-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی(م): 549=549-4/1431
جی ہاں، وتر کے بعد دورکعت نفل پڑھنے کی عادت بنانا صحیح ہے، حضور صلی اللہ علیہ وسلم سے یہ معمول ثابت ہے، اپنی نماز کا آخر وتر کو بناوٴ والی روایت کا مطلب یہ ہے کہ وتر کو رات کے اخیر حصے میں پڑھا کرو، کیوں کہ وہ فرشتوں کی حاضری کا وقت ہے اور دعا کی قبولیت بھی ہوتی ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
اگر وطن اصلی میں سکونت ورہائش کا ارادہ بالکل ختم کردیا جائے تو محض زمین وجائداد سے وہ وطن اصلی باقی نہیں رہے گا
3005 مناظرامام کے اٹھنے کے بعد تکبیر کہنے سے پہلے کوئی شامل ہوجائے تو کیا رکعت پالے گا
3043 مناظرفرض نماز کی تیسری یا چوتھی رکعت میں سورہٴ فاتحہ كے بعد سورت پڑھ لی تو كیا حكم ہے؟
3437 مناظرسگریٹ یا حقہ پینے والے كو امام بنانا كیسا ہے؟
4097 مناظرامام مقتدی سے کتنی اونچائی پر کھڑا ہوسکتا ہے ؟
9907 مناظر