• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 167949

    عنوان: صفیں درست کرانے کے لئے عربی الفاظ کے التزام کا حکم

    سوال: نماز کے پہلے بنگلہ زبان میں نماز کا کاتر یعنی صف درستگی کی بات کہنے کے بعد پھر عربی زبان میں سووا سووا صفوفکم فان تسویہ الصفوف من تمام الصلاہ بولنا کیسا ہے ؟

    جواب نمبر: 167949

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:223-415/sn=6/1440

     نماز شروع کرنے سے پہلے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم سے صفیں درست کرنے کے لئے سوّوا صفوفکم....أقیموا صفوفکم ... استووا ... اعتدلوا ... وغیرہ الفاظ کہنا ثابت ہے ؛ لیکن ظاہر ہے کہ انہی عربی الفاظ کا اعادہ کرنا (اگر چہ مخاطب کسی اور زبان کے ہوں) اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کا منشا نہیں ہے ؛ بلکہ جہاں جو زبان چلتی ہو وہاں اسی زبان میں کہنا بھی کافی ہوگا؛ لہٰذا صورت مسؤولہ میں جب بنگلہ زبان میں ایک مرتبہ صفیں درست کرنے کی بات کہ دی جاتی ہے تو دوبارہ عربی میں اسی کو دہرانے کی کوئی خاص ضرورت نہیں ہے ۔ باقی اگر بنگلہ الفاظ کے ساتھ عربی میں بھی دہرادیتا ہے تو اس میں کوئی حرج بھی نہیں ہے؛ بشرطے کہ اسے ضروری خیال نہ کرے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند