• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 157483

    عنوان: کھڑے ہونے پیشاب کے قطروں کا اندیشہ ہو تو کیا کرے؟

    سوال: مفتیان کرام! عرض خدمت یہ ہے کہ ایک مسئلہ دریافت کرنا تھا مسئلہ یہ ہے کہ ایک صاحب استنجا سے فارغ ہوکر نماز کیلئے کھڑے ہوگئے اور انہوں نے نماز شروع کردی اور دورکعت پڑھ بھی لی وہ قعدہ میں بیٹھے تھے کہ انھیں محسوس ہوا کہ اگر وہ کھڑے ہوں گے تو پیشاب کے قطرہ نکلیں گے اس لئے انھوں نے بقیہ دو رکعتیں بیٹھ کر ہی ادا کرلی تو کیا ان کی نماز صحیح ہوگئی؟ برائے مہربانی جواب عنایت فرمائیں عین نوازش ہوگی۔

    جواب نمبر: 157483

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 485-1321/H=1/1440

    اگر فرض بھی پڑھ رہے تھے اور ظن غالب یا یقین ہوگیا کہ اگر کھڑا ہوا تو پیشاب کے قطرات نکل جائیں گے اس لئے بیٹھ کر دو رکعت پڑھ کر نماز پوری کرلی تو نماز ہوگئی۔ وقد یتحتم القعود کمن یسیل جرحہ اذا قام او یسلسل بولہ اھ درمختار وفی شرحہ الفتاوی رد المحتار (قولہ وقد یحتم القعود الخ) ای یلزمہ الایماء قاعداً لخلفیتہ عن القیام الذی عجز عنہ حکما اذ لو قام لزم فوت الطہارة اھ (۱/۲۹۹) فی باب صفة الصلوة (ط: نعمانیہ) ۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند