• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 170447

    عنوان: چار رکعت والی سنت کو دو دو کرکے پڑھنا؟

    سوال: ظہر کی سنت چارکعت کو اگر جماعت کھڑی کا اندیشہ ہو تو دو رکعت سنت جماعت سے پہلے پڑھ کر باقی دو رکعت جماعت کے بعد پڑھ سکتے ہیں کیا؟ مطلب جماعت کے بعد دو رکعت پہلے کی بقیہ، اور بعد میں پھر دو بارہ دو رکعت سنت فرض کے بعد کے ( اس طرح پڑھ سکتے ہیں کیا)؟ کیوں کہ سعودی عرب میں اکثر اہل حدیث کے احباب ہمیں اعتراض کرتے ہیں کہ اگر جماعت نہیں ملتی تو دو دو کرکے بارہ رکعت نمازپڑھیں، روزانہ بارہ رکعت سنت پڑھ نے پر جو وعدے ہیں (اس حدیث شریف کو عربی ، انگلش، اور اردو زبان میں ترجمہ ہو تو بھیجیں)، اہل حدیث احباب کو دیکھ کر ہمارے ہندوستان، پاکستان اور بنگلہ دیش کے ساتھی بھی سنت موٴکدہ اور واجب الوتر کو بھی نہیں پڑھتے، اسی لیے ہمارے آفس کے پریئر روم (کمرہ جس میں نماز پڑھی جاتی ہے) میں وہ صحیح ترجمے کے ساتھ لگانا چاہتاہوں، تاکہ سبھی عربی اور فلپائن اور ایشاکے لوگ اس حدیث کو پڑھ کر عمل کرسکیں۔ جزاک اللہ خیرا۔

    جواب نمبر: 170447

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:1022-1013/L=10/1440

    ظہر سے پہلے ایک سلام سے چار رکعت پڑھنا سنتِ مؤکدہ ہے ،اگر کوئی شخص ان کو دودو کرکے پڑھتا ہے تو سنت ادا نہ ہوگی ،دورکعت پڑھنے کی صورت میں وہ نفل شمارہوں گی ۔

    عن عائشة رضی اللہ عنہا: أن النبی صلی اللہ علیہ وسلم کان لا یدع أربعا قبل الظہر، ورکعتین قبل الغداة(صحیح البخاری:۱/۱۵۷) عن أبی أیوب، أن النبی صلی اللہ علیہ وسلم کان یصلی قبل الظہر أربعا إذا زالت الشمس، لا یفصل بینہن بتسلیم، وقال: إن أبواب السماء تفتح إذا زالت الشمس(سنن ابن ماجہ: ۸۰،باب ما جاء فی الأربع الرکعات قبل الظہر) (وسن) مؤکدا (أربع قبل الظہر و) أربع قبل (الجمعة و) أربع (بعدہا بتسلیمة) فلو بتسلیمتین لم تنب عن السنة، ولذا لو نذرہا لا یخرج عنہ بتسلیمتین، وبعکسہ یخرج(الدر المختارمع رد المحتار: 2/ ۴۵۱،ط:زکریا دیوبند)جس روایت میں بارہ رکعت پر مداومت کی فضیلت مذکور ہے وہ درج ذیل ہے : عن أم حبیبة، قالت: قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم: " من صلی فی یوم ولیلة ثنتی عشرة رکعة بنی لہ بیت فی الجنة: أربعا قبل الظہر، ورکعتین بعدہا، ورکعتین بعد المغرب، ورکعتین بعد العشاء، ورکعتین قبل صلاة الفجر صلاة الغداة "،: وحدیث عنبسة عن أم حبیبة فی ہذا الباب حدیث حسن صحیح(سنن الترمذی: ۱/ ۹۴،باب ما جاء فیمن صلی فی یوم ولیلة ثنتی عشرة رکعة من السنة، ما لہ فیہ من الفضل)

    حضرت ام حبیبہفرماتی ہیں کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا :جو شخص دن اوررات میں بارہ رکعت نماز ادا کرے اس کے لیے جنت میں ایک گھر تعمیر کیا جائے گا :چاررکعت ظہر سے پہلے،دورکتیں اس کے بعد ،دورکعت مغرب کے بعد ،دورکعت عشا کے بعد اور دورکعت فجر سے پہلے ۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند