• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 173212

    عنوان: سلام پھیرتے وقت غلط الفاظ کا زبان سے نكل جانا؟

    سوال: امید ہے مزاج بخیر ہوں گے، مولانا مجھ سے کچھ مرتبہ ایسا ہوا ہے کہ نماز میں سلام پہیرتے ہیں تب زبان سے السلام علیکم و رحمتہ اللہ کی جگہ السام علیکم زبان سے ادا ہوگیا۔ مجھے جاننا تھا کہ کیا اس طرح میری نماز ادا ہوگئی. یا نہیں اور دوسر کہ اگر غلط الفاظ کا زبان سے نکلنے پر کیا مجھ کو کوئی گناہ ہوگا ؟ برائے مہربانی جلد جواب سے مطمئین فرمائیں۔ شکریہ نیز مولانا میرے اور میرے خاندان بھائی بہنوں وسبھی جملہ رشتہ داروں نیز دوستوں کی صحت وعافیت نیز پریشانیوں سے بچنے کے لئے اور سبھی کے ایمان کی سلامتی کے لئے خصوصی دعا کی درخواست ہے۔ ساتھ ہی دادی جان ووالد صاحب کی صحت اور والدہ محترمہ کی مغفرت کے لئے خصوصی دعا کی بھی درخواست ہے۔

    جواب نمبر: 173212

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 87-65/H=01/1441

    سلام سے پہلے خروج بصنعہکا تحقق ہوگیا تو نماز پوری ہوگئی البتہ لفظ السلام نماز سے نکلنے کے لئے کہنا واجب ہے اس لئے نماز واجب الاعادہ ہوگی مگر یہ حکم نماز کے وقتِ اداء کے اندر اندر ہے یعنی وقتِ اداء باقی ہوتو نماز دوبارہ پڑھ لے اور جب وقتِ اداء ختم ہوگیا تو اعادہٴ نماز واجب نہیں رہا صرف مستحب ہوگا غلطی سے اگر السام نکل گیا تو اس میں گناہ نہ ہوگا قواعد سے جواب لکھا گیا صراحةً جزئیہ باوجود تلاش بسیار کے ملا نہیں۔ اللہ پاک والدہ محترمہ کی مغفرت فرمائے بلند درجات عطاء فرمائے اور تمام مقاصد حسنہ میں پوری کامیابی عطاء کرے۔ آمین


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند