عبادات >> صلاة (نماز)
سوال نمبر: 165500
جواب نمبر: 165500
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 117-166/B=2/1440
ایک مشت سے کم ڈاڑھی رکھنے والے کی اذان مکروہ ہے؛ لیکن اس کے ساتھ جواب کے طور پر اذان کے کلمات دہرانا منع نہیں ہے۔ ”ویکرہ أذان جنب وإقامة محدث لا أذانہ علی المذہب وأذان امرأة وخنثی وفاسق “ ۔ (الدر المختار، باب الأذان ، ۲/۶۰، زکریا) ۔
(۲) جن فرض نمازوں کے بعد سنن و نوافل ہیں ان میں مسنون و بہتر یہی ہے کہ مختصر سی دعا کے بعد متصلاً سنن و نوافل پڑھی جائیں، سنتوں میں تاخیر کرنا مکروہ ہے۔ (ویکرہ تأخیر السنة إلا بقدر: اللہم أنت السلام، قال الحلواني، لا بأس بالفصل بالأوراد، واختارہ الکمال۔ قال الحلبي : إن أرید بالکراہة التنزیہیة ارتفع الخلاف۔ (الدر المختار: ۲/۲۴۷، زکریا) ۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند