• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 157779

    عنوان: عصر کی نماز جماعت کے ساتھ مثل اول پر پڑھنا بہتر ہے یا بغیر جماعت کے مثل ثانی پر؟

    سوال: حضرت مفتی صاحب! میں سعودی عرب میں رہتا ہوں۔ مجھے بس اتنا بتادیجئے کہ یہاں بہتر کیا ہے، میں جماعت کے ساتھ مثل اول میں نماز پڑھوں یا بنا جماعت کے مثل ثانی میں؟ ابھی میں بنا جماعت کے مثل ثانی میں نماز پڑھتا ہوں مگر دل میں بے چینی رہتی ہے اس لیے آپ سے رجوع کر رہا ہوں تاکہ مجھے اس میں آسانی ہوجائے۔ اور حرم شریف میں اگر جاوٴں تو بہتر کیا ہے جماعت کے ساتھ یا اکیلے عصر کی نماز پڑھوں مثل ثانی میں؟

    جواب نمبر: 157779

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:378-339/M=4/1439

    حنفیہ کے یہاں راجح اور مفتی بہ یہ ہے کہ عصر کی نماز مثلین پر پڑھی جائے، اب تک آپ مثل ثانی کے بعد عصر کی نماز پڑھتے آئے ہیں یہ عمل آپ کا مفتی بہ قول کے مطابق ہے؛ لہٰذا اچھا ہے البتہ تنہا پڑھنے کے بجائے کوشش یہ کریں کہ اگر حنفی حضرات کئی ہوں تو اپنی جماعت اپنے وقت پر الگ مقام پر کرلیا کریں تاکہ جماعت کے ثواب سے بھی محرومی نہ رہے اور کسی دن کوشش کے باوجود جماعت نہ بن پائے تو تنہا پڑھ لینے میں مضائقہ نہیں، اور حرم شریف میں اکیلے پڑھنے کے بجائے جماعت کے ساتھ پڑھ لینا بہتر ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند