عبادات >> صلاة (نماز)
سوال نمبر: 160163
جواب نمبر: 16016301-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:764-698/M=7/1439
صورت مسئولہ میں آپ نماز کے وقت میں آفس کے کسی گوشے میں نماز ادا کرسکتے ہیں بشرطیکہ جگہ پاک ہو، نماز ہوجائے گی، اس کے لیے اجازت لینا ضروری نہیں اور اگر کوئی اعتراض کرے تو ذمہ دار سے اجازت لے کر پڑھ لیا کریں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
مولانا
ہمارے یہاں مسجد میں یہ ماحول ہے کہ فجر کی سنتیں جماعت شروع ہوجانے پر کرتے ہیں
یہ ان کی عادت میں شامل ہوگیا ہے، جب دوسری رکعت شروع ہوجاتی ہے تب بھی یہی سلسلہ
جاری رہتا ہے۔ سمجھانے پر کہتے ہیں کہ احناف میں جماعت کھڑی ہونے پر بھی سنتیں
پڑھنا ضروری ہے۔ کیا یہ صحیح عمل ہے؟ اس کی وجہ سے ہمارے یہاں کا ماحول ایسا ہوگیا
ہے کہ فجر کی جماعت شروع کرنے کے لیے انتظار کرنا پڑتا ہے۔ برائے کرم تفصیل سے
جواب دیں میں منتظر ہوں۔
بچوں كو مسجد میں لانا كیسا ہے؟
3823 مناظراکثر لوگ کھڑے ہوکر نماز نہیں پڑھ سکتے تو وہ کرسی پر بیٹھ کر پڑھتے ہیں یعنی مسجد میں جماعت کے ساتھ، مگر کرسی رکھنے سے ایسا ہوتاہے کہ پاؤں کھڑے ہوئے مقتدیوں سے آگے ہوتے ہیں یعنی صف برابر نہیں ہونے پاتی۔ ایسی صورت میں کیا حکم ہے؟
4892 مناظرمفتی
صاحب میں سعودی عربیہ میں ملازمت کرتاہوں۔ ادھر رمضان میں قریب کی مسجدوں میں آٹھ
رکعت تراویح پڑھائی جاتی ہے۔ تو اس کا کیا طریقہ ہے کہ ہم بیس تراویح پوری پڑھ
سکیں؟ کیا آٹھ مسجد میں جماعت کے ساتھ اور باقی بارہ اپنے کمرہ میں پڑھ لیں؟ اور
وتر کس وقت پڑھنا ہے؟
نماز
میں سلام پھیرتے وقت نگاہ کہاں رہنی چاہیے؟ (۲)کیا فرض نمازوں کے بعد کی نفل کی جگہ ہم
قضائے عمری کا فرض پڑھ سکتے ہیں؟ (۳)کیا
ہم جماعت میں جانے کے لیے کسی سے روپئے ادھار لے سکتے ہیں یا نہیں،اور کسی کو اپنے
پیسے سے جماعت میں بھیج سکتے ہیں یا نہیں؟ کیا اس کا ثواب دونوں کو ملے گا؟ (۴)نماز کی نیت کرنے سے پہلے کیا بسم اللہ
پڑھنا چاہیے کیوں کہ کچھ لوگ اس کے پڑھنے کو بدعت کہتے ہیں؟ برائے کرم رہنمائی
فرمائیں۔