عبادات >> صلاة (نماز)
سوال نمبر: 50216
جواب نمبر: 5021601-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 331-270/B=2/1435-U نماز کا وقت شروع ہوگیا تو اذان ہوئی ہو یا نہ ہوئی ہو، کسی ضرورت کے تحت پڑھ سکتے ہیں،ورنہ روزانہ کا معمول اذان کے بعد ہی نماز پڑھنے کا بنانا چاہیے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
تیسری یا چوتھی رکعت میں سورہ فاتحہ کے ساتھ کوئی دوسری سورت ملانے کا حکم
2354 مناظرامامت کی شرائط کی وضاحت فرمائیں ۔ نیز، داڑھی کے سلسلے میں کیا حکم ہے؟
2845 مناظرکسی شخص کے ذمہ
اگر بہت ساری نمازیں باقی ہوں اور وہ اس کو ادا کرنے کا ارادہ رکھتا ہو
تو کیا قضاء نمازوں میں شروع میں ثناء چھوڑ دینا، رکوع و سجود میں ایک
مرتبہ تسبیح پڑھنا، اور تشہد کے بعد (درود شریف ودعا پڑھے بغیر)سلام
پھیرلینا درست ہوگا یا نہیں؟
۲) اگر ایک دن میں
صرف فجر کی ہی قضاء نمازیں دس ، پندرہ دن کی پڑھ لے اور باقی نمازیں
جیسے ظہر ، عصر ، مغرب اور عشاء کی نہ پڑھے تو کیا اس ترتیب کے ساتھ کہ جب
فجر کی قضاء نمازیں مکمل ہوں گی اس کے بعد باقی ظہر، پھر عصرپھر مغرب اور
پھر عشاء کی قضاء پڑھوں گا، درست ہوگا یا نہیں؟یا پہلے صرف عشاء کی
قضاء نمازیں بمع وتر پڑھے اور اسی ترتیب سے بعد میں ظہر، پھر مغرب اور پھر
فجر یعنی بے ترتیب پڑھ سکتا ہے یا نہیں؟ ۳) نیز اکابرین اس
بارے میں کیا فرماتے ہیں کہ بہتر طریقہ کون سا ہوگا جس پر قضاء نمازوں
کی ادائیگی سہولت کے ساتھ ہوجائے اور وقت بھی کم سے کم لگے، کیوں کہ
بعض حضرات زندگی کی بے ثباتی کی بناء پر جلد سے جلد اس ذمہ داری سے سبکدوش
ہونا چاہتے ہیں اور ایک نشست میں کئی قضاء نمازیں ادا کرنا چاہتے ہیں جس
میں کافی وقت صرف ہوگا۔
ازراہِ کرم شریعت مطہرہ کی روشنی
میں مفصل جواب عنایت فرماکر ممنون
فرمائیں۔ جزاک اللہ احسن الجزاء