عبادات >> صلاة (نماز)
سوال نمبر: 155599
جواب نمبر: 155599
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:98-132/sn=3/1439
(۱) تعلیم الاسلام (موٴلفہ حضرت مفتی کفایت اللہ صاحب رحمہ اللہ) اسی طرح بہشتی زیور میں نماز سے متعلق اس طرح کے تمام مسائل آسان زبان میں لکھے ہیں، آپ ان کتابوں کو حاصل کرکے مطالعہ کرلیں، اگر کسی جگہ سمجھ میں نہ آئے تو کسی عالم کے پاس جاکر سمجھ لیں۔
(۲، ۳) تکبیر تحریمہ ”اللہ اکبر“ اسی طرح سلام کے کلمات کا مقتدی کے لیے دل سے کہنا کافی نہیں ہے، بلکہ زبان سے ادا کرنا ضروری ہے، نیز جماعت کے ساتھ نماز پڑھتے وقت مقتدی ربّنا لک الحمد کہے گا یعنی امام صاحب جب سمع اللہ لمن حمدہ کہہ کر فارغ ہوگا تب، اور جو شخص اکیلے نماز پڑھ رہا ہو وہ سمع اللہ لمن حمدہ اور ربنا لک الحمد دونوں کہے گا اور ان کو بھی زبان سے کہنا چاہیے، صرف دل ہی دل میں کہنا کافی نہیں ہے۔
(۴) جن نمازوں کے بعد سننِ موٴکدہ ہیں یعنی ظہر، مغرب اور عشاء ان کے بعد سنت موٴکدہ، غیر موٴکدہ اور نوافل وغیرہ پڑھ سکتے ہیں، دیگر نمازوں یعنی عصر اور فجر کے بعد سنن ونوافل پڑھنا جائز نہیں ہے۔
(۵) پڑھنا جائز ہے؛ لیکن کراہت سے خالی نہیں، ہررکعت میں الگ سورت ملانی چاہیے، نیز یہ بھی واضح رہے کہ چار رکعت والی فرض نمازوں کی آخری دو رکعتوں میں صرف سورہٴ فاتحہ پر اکتفا کیا جائے گا، کوئی سورت نہیں ملائی جائے گی مسنون یہی ہے۔ چاروں رکعتوں میں سورت صرف نوافل میں ملائی جائے گی، اس سے متعلق مزید تفصیل ”تعلیم الاسلام“ اور بہشتی زیور میں موجود ہے، وہاں ملاحظہ کرلیں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند