عبادات >> صلاة (نماز)
سوال نمبر: 19588
میں اکثر دیکھتا ہوں کہ جب موٴذن اقامت ختم کرتے ہیں تو لوگ حق لاالہ اللہ محمد رسول اللہ کہتے ہیں۔ اس کی کیا حقیقت ہے؟ کیا یہ بدعت ہے؟ اگر یہ بدعت ہے تو لوگوں کو کیسے سمجھایا جائے؟ کیوں کہ اگر منع کریں گے تو کہیں گے کہ دیکھو کلمہ پڑھنے سے منع کررہا ہے؟
میں اکثر دیکھتا ہوں کہ جب موٴذن اقامت ختم کرتے ہیں تو لوگ حق لاالہ اللہ محمد رسول اللہ کہتے ہیں۔ اس کی کیا حقیقت ہے؟ کیا یہ بدعت ہے؟ اگر یہ بدعت ہے تو لوگوں کو کیسے سمجھایا جائے؟ کیوں کہ اگر منع کریں گے تو کہیں گے کہ دیکھو کلمہ پڑھنے سے منع کررہا ہے؟
جواب نمبر: 19588
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی(د): 272=230-3/1431
ذکر واذکار جس طرح شریعت میں منقول ہیں ان میں رد و بدل کرنا درست نہیں، اقامت کہے جانے کے وقت انھیں کلمات کو دہرانے کا حکم ہے اور حی علی الصلاة حی علی الفلاح کے جواب میں لا حول ولا قوة الا باللہ اور قدقامت الصلاة کے جواب میں اقامہا اللہ وادامہا کہنے کا حکم ہے اور اقامت ختم ہوجانے پر تکبیر تحریمہ کہہ کر نماز میں شامل ہوں۔ اس کے علاوہ درمیان میں اور کوئی کلمہ کہنا خلاف حکم شریعت ہے اس لیے احتراز چاہیے۔
جو لوگ کہتے ہیں انھیں نرمی اورحکمت سے علاحدہ لیجاکر سمجھادیں اور حکم شریعت بتلادیں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند