عبادات >> صلاة (نماز)
سوال نمبر: 153228
جواب نمبر: 15322801-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa: 1324-1284/L=11/1438
اگر غیر عالم شخص مسائلِ نماز سے واقف ہو قراء ت صحیح کرلیتا ہو تو عالم کی موجودگی میں وہ شخص بھی نماز پڑھا سکتا ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
میں آپ کے علم میں ایک احمقانہ حرکت لانا چاہ رہاہوں جو مسجد میں بھائی لوگ کرتے ہیں۔جب مسجد میں جماعت شروع ہوتی ہے تو بچے بالغوں کے پیچھے الگ صف بناتے ہیں، لیکن اس کے بعد جب کوئی بالغ مرد آتاہے اور جماعت میں شامل ہوتاہے تووہ بچوں کو پیچھے ڈھکیل دیتاہے ۔ ان کا خیال ہے کہ اگر کوئی بچہ ان کی صف میں ہو تو نماز نہیں ہوگی۔میری رائے یہ ہے کہ اگر بچے تکبیر اولی کے بعدبالغوں کے پیچھے صف بنائے تو پھر ان کو پیچھے ڈھکیل دینا چاہئے؟ جوبھی دیر سے آئے اسے خاموشی سے پیچھے کھڑے ہونا چاہئے جہاں جگہ مل جائے اور ان بچوں کو پیچھے ڈھکیلنا نہیں چاہئے جونماز پڑھ رہے ہیں۔ براہ کرم، قرآن وحدیث کی روشنی میں بتائیں کہ صحیح کیا ہے؟
2731 مناظروتر کی رکعتوں میں کون کون سی سورتیں پڑھنا سنت ہے؟
3036 مناظرمسجد میں ایک بار جماعت کے بعد دوسری اور تیسری بار جماعت کرانا۔
5152 مناظرطلوع آفتاب کی کتنی دیر بعد فجر کی قضا نماز پڑھی جاسکتی ہے؟
9865 مناظر